پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
اساتذہ کے حقوق کی بحالی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے۔ گوجرانوالہ کی خاتون ٹیچر کو ریشنلائزیشن پالیسی رولز کے برعکس تیس کلو میٹر دور ٹرانسفر کردیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اساتذہ پاکستان صوبہ پنجاب کے رہنماؤں نے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن سے معیشت کو 7 ارب ڈالر ماہانہ کا ناقابل تلافی نقصان
اساتذہ کی آواز
تنظیم اساتذہ پنجاب کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الرحمان ضیاء، پروفیسر اظہر تسنیم چیمہ، ڈاکٹر عبدالرزاق نیازی، غلام فرید چوہدری، عصمت نذیر بھٹی، عبدالرزاق باجوہ، رانا مقیم خان، عبدالصبور واہلہ، صدر تنظیم اساتذہ خواتین صوبہ پنجاب سلمی سعید، نائب صدر منزہ عندلیب، سیکرٹری حلیمہ سعدیہ، جوائنٹ سیکرٹری حمیرا اسماء، سیکرٹری مالیات خولہ زبیر اور سیکرٹری نشرواشاعت کرن زاہد نے گوجرانوالہ میں ریشنلائزیشن میں متاثرہ خاتون ٹیچر راشدہ اسلم کی بلاجواز ٹرانسفر پر تبصرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے دیگر جج صاحبان کی طرف سے قاضی فائز عیسیٰ کی مخالفت کا دعویٰ، مگر وجہ کیا بنی؟ معروف صحافی تفصیلات سامنے لے آئے۔
دوبارہ تعیناتی کا مطالبہ
انہوں نے مطالبہ کیا کہ خاتون ٹیچر کا تبادلہ کینسل کرکے اسے اپنے ہوم اسٹیشن پر تعینات کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں مردوخواتین اساتذہ کو مختلف طریقوں سے الجھن کا شکار کرنا انتہائی نامناسب رویہ ہے۔ الجھنوں کا شکار اساتذہ تعلیم وتدریس کا فریضہ بہ خوبی سرانجام نہیں دے سکتے اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے تنگ آکر مجبوراً ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔
تعلیمی ماحول کی بہتری
اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ مردوخواتین اساتذہ کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں اور ان کے گھروں کے قریب ترین تعلیمی اداروں میں پوسٹنگ کی جائے تاکہ وہ بروقت ڈیوٹی پر پہنچ کر تعلیم وتدریس کا فریضہ سرانجام دے سکیں۔








