وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس، مقامی معززین پر مشتمل مزید مؤثر مسجد مینجمنٹ کمیٹیوں کے قیام پر اتفاق، مدارس کا ڈیٹا، مساجد کی جیو ٹیکنگ مکمل۔
مقامی معززین کی مسجد مینجمنٹ کمیٹیوں کا قیام
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب میں مقامی معززین پر مشتمل مزید مؤثر مسجد مینجمنٹ کمیٹیوں پر اتفاق کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ امن و امان کے لئے ریاست، علما اور معززین ایک صف میں ہیں۔ حکومت پنجاب نے مساجد کے نظام کو عوامی امانت بنا دیا ہے۔ اجلاس میں صوبے میں مقامی معززین پر مشتمل مزید مؤثر مسجد مینجمنٹ کمیٹیوں کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔ آئمہ کرام کے وظائف کی فوری ادائیگی یقینی بنانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے 2024 میں کتنے سولر پینلز درآمد کیئے؟ حیران کن انکشاف
آئمہ کرام کی رجسٹریشن کا عمل
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں مساجد کے آئمہ کرام کی رجسٹریشن کے لئے فارم کی تشکیل آخری مراحل میں داخل ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر ہر تحصیل آفس میں خصوصی کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر آفس میں قائم سپیشل کاؤنٹر پر آئمہ کرام فارم کا پراسیس کیا جائے گا۔ آئمہ کرام کو وظیفہ کے لئے فارم مینوئل اور ڈیجیٹل دونوں شکل جمع کرانے کی سہولت دی جارہی ہے۔ آئمہ کرام کو وظائف کی ادائیگی کا عمل چند ہفتوں میں شروع ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے ایران پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیدیے۔
ڈیجیٹل میپنگ اور ریکارڈ کی تیاری
اجلاس میں بتایا گیا کہ تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں دینی اداروں کی مکمل ڈیجیٹل میپنگ اور مدارس و مساجد کا ریکارڈ شفاف ڈیٹا بیس میں محفوظ کر لیا گیا۔ پنجاب بھر کے 20 ہزار 863 دینی مدارس کا مکمل ڈیٹا تیار کیا گیا۔ صوبے کی 56 ہزار مساجد کی جیو ٹیکنگ اور نمبرشماری بھی مکمل کر لی گئی۔ لاہور میں محکمہ اوقاف کی زیر نگرانی مساجد میں یکجہتی، ہم آہنگی اور مذہبی بھائی چارے کا نیا دور شروع ہوا ہے۔
اجلاس کی بریفنگ میں اہم نکات
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے بھر میں 284 مساجد میں محکمہ اوقاف اور 47 مساجد میں دیگر آئمہ کرام امامت پر مامور ہیں۔ آئمہ کرام کی دینی اور ملی خدمات کے پیش نظر وظائف میں اضافہ کا فیصلہ کیا جائے گا۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب میں ریاست کی رٹ قائم کرنے کے لئے افغان شہریوں کو املاک کرایہ پر دینے والے 64 افراد کو گرفتار کرکے متعدد مقدمات درج کیے گئے۔ غیر قانونی افغان باشندوں کے کاروباری تعلق ثابت ہونے پر تین فیکٹری مالکان کیخلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔ پنجاب بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی نشاندہی کے لئے 45 ہزار سے زائد مقامات پر چیکنگ کی گئی ہے۔








