عدالت کا وقت 3:30 بجے تک ہے، اگر اس دوران نہ آئے تو بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گرفتاری غیر قانونی ہو جائے گی، جج طاہر عباس سپرا
انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو عدالت پیش نہ کرنے پر ریمارکس دیے کہ اگر بہنیں ساڑھے 3 بجے تک نہیں آتیں تو گرفتاری غیر قانونی ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بندش: پشاور کے صارفین کو درپیش چیلنجز
بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی عدم پیشی
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان تاحال عدالت پیش نہیں کی جا سکیں۔ بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نورین خان روسٹرم پر آئیں اور بتایا کہ وہ صبح سے انتظار کر رہی ہیں، لیکن بہنیں ابھی تک عدالت میں پیش نہیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سڑک سے اٹھا لیا گیا ہے اور کسی کو ملنے بھی نہیں دیا جا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ میں زہریلی شراپ پینے سے 6 افراد ہلاک
جج کا مؤقف
جج طاہر عباس سپرا نے وضاحت کی کہ عدالت کا وقت ساڑھے 3 بجے تک ہے۔ اگر اس کے دوران بہنیں پیش نہیں ہوتیں تو گرفتاری غیرقانونی ہوگی۔ نورین خان نے اس کے جواب میں کہا کہ پولیس بہنوں کو احاطہ عدالت میں لے کر آئی تھی اور پھر واپس لے گئی۔ جج نے انہیں انتظار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ بہنوں کو عدالتی وقت میں پیش کیا جائے گا۔
پراسیکیوٹر کی وضاحت
جج اے ٹی سی نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ بہنیں ابھی تک کیوں پیش نہیں کی گئیں؟ جس پر پراسیکیوٹر راجہ نوید نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو کچھ دیر میں عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔