وفاق کہتا ہے ہم صوبوں کا شیئر کاٹ رہے ہیں کیونکہ ہمارے خرچے زیادہ ہیں ، بتایاجائےوفاق کی ناکامیاں عوام اور صوبےکیوں بھریں؟مزمل اسلم
پشاور میں مشیر خزانہ کا بیان
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ وفاق نے آج کہا ہے کہ وہ صوبوں کا شیئر کم کر رہے ہیں کیونکہ ان کے خرچے زیادہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ صورتحال اس وقت ملتی ہے جب ایک غلط پالیسی ملک کے لیے زہر بن جاتی ہے۔ 2015 میں متعارف کرائی گئی چائنیز IPP کی پالیسی کے تحت اب تک 5100 ارب روپے کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں۔ اگر وفاق اسی طرح کی غلطیاں کرتا رہے تو صوبوں کا شیئر ہر بار کم ہوتا جائے گا۔ وفاقی ناکامیاں عوام اور صوبوں پر بوجھ بنی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میرے خاندان میں سے جس مرضی کو قید میں ڈال دو ، میں نہ جھکوں گا نہ اس ظلم کو قبول کروں گا، عمران خان
ریونیو کی تقسیم پر بات چیت
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وفاق یہ دعویٰ کرتا ہے کہ سارا ریونیو صوبوں کے پاس جا رہا ہے، جبکہ درحقیقت 14131 ارب ریونیو میں سے 57 فیصد صوبوں کو اور 42.50 فیصد وفاق کو جاتا ہے۔ مزید یہ کہ نان ٹیکس ریونیو کی ایک بڑی رقم، جو 5141 ارب روپے ہے، اس کے سو فیصد وفاق کے پاس ہیں۔ اس سال وفاق کی آمدنی کا تخمینہ 19278 ارب روپے ہے، جس میں صوبوں کو 8200 ارب دئیے جانے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی طیارے میں دوران خاتون مسافر چل بسیں، پرواز کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑگئی
وفاقی خرچ اور قرض کی ادائیگیاں
وفاق کا خرچ کا تخمینہ 17593 ارب روپے ہے، جس میں ترقیاتی اخراجات کی شرح 20 فیصد ہونی چاہیے تھی، مگر فقط 1000 ارب مختص کیے گئے ہیں۔ اب گفتگو ہو رہی ہے کہ اس کو بھی 700 ارب تک محدود کر دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ 8260 ارب روپے سود کی ادائیگی میں جا رہے ہیں، اور اگرچہ شرح سود میں کمی آئی ہے، ادائیگیاں ویسی کی ویسی ہیں۔
ایل این جی معاہدوں کی صورت حال
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ اٹلی کی ایک کمپنی کے 21 جہاز ENI معطل کیے گئے ہیں کیونکہ وہ ایل پی جی نہیں خرید سکتے۔ وزیراعظم قطر کے دورے کے دوران بھی 24 جہازوں کا معاہدہ ختم کرنے کی بات ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں 45 ایل این جی جہازوں کی واپسی ہو رہی ہے۔ معاہدے کی شرائط یہ ہیں کہ پاکستان طے شدہ ریٹ کے مطابق نقصان بھرے گا، جس کا اثر ملک کی معیشت پر پڑے گا۔
آج وفاق کہتا کہ ہم صوبوں کا شور کاٹ رہے کیونکہ ہمارے خرچے زیادہ ہیں آپ کا پیٹ بھرنا ہی نہیں آپ کی ایک غلط پالیسی ملک کے لیے زہر قاتل بن جاتی ہے۔
2015میں جو چائنیز IPP کی پالیسی لائی گئی اس میں اس وقت تک 5100 ارب روپے کی ادائیگی کی جاچکی ہے ۔وفاق اگر ایسی غلطی بار بار کرتا رہے تو… pic.twitter.com/SGEA59KEhI
— PTI (@PTIofficial) November 5, 2025








