پاکستانی نوجوان فصلوں کی بہتر پیداوار کے لیے چین میں کاشتکاری کی مہارتیں سیکھنے میں مشغول
چین میں آلو کی تحقیق: ایک نظر
چھونگ چھنگ(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ میں واقع آلو کی حیاتیاتی تحقیق کے ایک ادارے میں داخل ہوتے ہی دورہ کرنے والے قطار در قطار ہرے بھرے آلو کے پودے دیکھ سکتے ہیں جو انتہائی نگہداشت میں پروان چڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لوگ والدین سے تعلق کیوں ختم کرتے ہیں؟
شریف گل کی تحقیقی کوششیں
ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے پی ایچ ڈی کے طالب علم شریف گل پودوں کا باریک بینی سے مشاہدہ کر رہے تھے اور ان کی نشوونما کا ریکارڈ رکھ رہے تھے۔ زرعی تعلیم کے حصول کے دوران وہ آلو کی نئی اقسام کی افزائش اور زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے طریقہ کار پر تحقیق کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، چین اور روس کی حمایت سے ایران کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس طلب
چین کی زرعی ٹیکنالوجی
شریف گل نے کہا کہ چین کے پاس جدید زرعی ٹیکنالوجی اور نہایت خوشگوار تحقیقی ماحول ہے۔ مجھے آلو کی اس تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ کام کرنے پر فخر ہے جو نئی اقسام کی تیاری اور پائیدار کاشتکاری کے فروغ پر توجہ دے رہی ہے جس سے میرے ملک کی زراعت کو مضبوط کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی ایک آنکھ نہیں بھاتی، وکلاء اور دانشور طبقوں کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ حقائق مختلف اور پریشانی کا سبب ہیں۔
تعلیم کا سفر
شریف گل یہاں 3 سال گزار چکے ہیں۔ انہوں نے ریٹون رائس پر اپنا ماسٹرز مکمل کیا۔ اب وہ آلو کی حیاتیاتی تحقیق کے ادارے میں پی ایچ ڈی کے دوران افزائش، تولید اور بیماریوں سے بچاؤ کی جدید تکنیکیں سیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آلو پاکستان کی ایک اہم نقد آور فصل ہے۔ یہ بھوک مٹانے اور عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 26 نومبر احتجاج کے 2 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 11 جون تک توسیع
تحقیقی ادارے کا قیام
نومبر 2021 میں اس تحقیقاتی ادارے کے قیام کے ساتھ ایک اہم سنگ میل حاصل کیا گیا۔ یہ منصوبہ ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی نے بین الاقوامی آلو مرکز (سی آئی پی)، ایشیا بحرالکاہل کے لئے چائنہ سنٹر اور بیلٹ اینڈ روڈ کے 10 سے زائد شراکت دار ممالک کے اشتراک سے شروع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: موٹر ویز بنانے کے باعث گاڑیوں پر سفر کرنیوالے خوشحال طبقات اور ٹرانسپورٹرز کو یقیناً فائدہ پہنچا لیکن غریب آدمی کی سواری ریل گاڑی کا نظام برباد ہو گیا
چین پاکستان کے ساتھ تعاون
شریف کے نگران اور ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی کے کالج آف ایگرونومی اینڈ بائیوٹیکنالوجی کے ڈین لیو دیان چھیو نے کہا کہ پاکستانی یونیورسٹیاں اور ادارے ہمارے اہم شراکت دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ہم نے باہمی تعاون خصوصاً افرادی قوت کی تربیت میں مضبوط تعلقات قائم کئے ہیں۔ حالیہ برسوں میں ہمارے کالج نے پاکستان سے تبادلے کے تحت تقریباً 10 طلبہ کی میزبانی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک جانے کے متنازع فیصلے سے لاپتہ قیادت کے مانسہرہ پہنچنے تک: حالیہ احتجاج میں تحریک انصاف کا نقصان اور فائدہ کیا رہا؟
وزیر اعظم کا عزم
چین میں ایک ہزار زرعی گریجویٹس کی استعداد بڑھانے کے وزیراعظم کے اقدام کے تحت اگست میں 300 پاکستانی طلبہ کے دوسرے بیچ کی روانگی کی تقریب میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے چین جانے والے نوجوان زرعی گریجویٹس کو ترغیب دی کہ وہ چین کی جدید زرعی تکنیکیں سیکھ کر پاکستان کے زرعی شعبے میں انقلاب لائیں۔
شریف گل کا عزم
شریف گل نے کہا ’’شکریہ چین‘‘۔ انہوں نے زور دیا کہ وہ چین اور پاکستان کے درمیان زرعی تعاون کو فروغ دینے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ جب میں واپس جاؤں گا تو اپنی تمام مہارتیں پاکستان میں استعمال کروں گا تاکہ اپنے ملک کے زرعی شعبے کو مزید مضبوط بنا سکوں۔








