موٹر ویز بنانے کے باعث گاڑیوں پر سفر کرنیوالے خوشحال طبقات اور ٹرانسپورٹرز کو یقیناً فائدہ پہنچا لیکن غریب آدمی کی سواری ریل گاڑی کا نظام برباد ہو گیا

کاٹن کی پیداوار میں کمی

مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 209

پاکستان میں کاٹن کی پیداوار اس لیے بھی گزشتہ دس پندرہ سالوں سے کم ہو رہی ہے کیونکہ ہمارے حکمرانوں نے کاٹن بیلٹ ساؤتھ پنجاب کے اضلاع رحیم یار خاں وغیرہ میں چینی پیدا کرنے کے کارخانے لگانے کی اجازت دے کر کسانوں کو کپاس بیچنے کی بجائے گنا پیدا کرنے پر لگا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں کو کیسز کا فیصلہ سنانے کی اجازت دینے کی حکومتی استدعا مسترد

ریلوے نظام کی حالت

اسی طرح ریلوے کے نظام کو ماڈرن بنانے، 150 سالہ پرانی ریلوے پٹڑی / لائنوں کو تبدیل کرنے کی طرف توجہ دینے کی بجائے قرضوں پر قرضے لیکر موٹر ویز کا جال بچھانے کو اہمیت دی گئی ہے۔ جبکہ بھارت نے موٹرویز بنانے کی بجائے اپنی شاہراؤں / سڑکوں کو معیاری بنایا ہے۔ پاکستان میں موٹر ویز بنانے کے باعث غریب آدمی کی سواری ریل گاڑی کا نظام برباد ہو کر رہ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا؟

محکمہ ریلوے کی تاریخ

محکمہ ریلوے کا شمار 1980ء تک پاکستان میں اچھی خدمات دینے والے منافع بخش محکمہ کے طور پر ہوتا رہا ہے۔ لیکن 1990ء سے اب تک یہ محکمہ ایک بیمار محکمے کے طور پر حکومتی خزانے پر ایک سفید ہاتھی بن کر رہ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت منظور

دہلی میں ہمارا سفر

رات کے سوا آٹھ بج رہے تھے، جب مجھے دہلی سے ستیاپال جی نے فون پر بتایا کہ اور آدھ گھنٹے بعد آپ کی ٹرین دہلی پہنچ جائے گی جہاں ریلوے سٹیشن پر ستیاپال جی کے نمائندہ آفتاب میاں ہمیں خوش آمدید کہیں گے۔ اگلے دن ہم کان پور کے لیے روانہ ہونگے۔ دہلی میں ہماری میزبانی کے فرائض ستیاپال جی کی تنظیم ساؤتھ ایشیا فرٹرنٹی کے ذمہ ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد

پنجاب بھون میں قیام

ریلوے سٹیشن سے پندرہ بیس منٹ کی مسافت کے بعد آفتاب میاں اور ان کے سکوٹر کی قیادت میں ہماری گاڑیاں پنجاب بھون میں داخل ہو گئیں۔ دہلی کا پنجاب بھون اسلام آباد میں پنجاب ہاؤس کی طرز پر ارکانِ اسمبلی اور اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے قیام کے لیے مخصوص ہے۔

پاکستانی ٹی وی چینلز کی پابندی

سرفراز سید نے خواب آوری کی غرض سے ٹی وی آن کیا اور چینل گھمانے لگے۔ ڈیڑھ سو کے قریب چینل گھمانے کے بعد دیکھا کہ بھارت میں ایک بھی پاکستانی ٹی وی چینل کو جلوہ نمائی کی اجازت نہیں ہے۔

(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...