قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں 4سینیٹرز کے سائبر فراڈیوں کے ہاتھوں لٹنے کا انکشاف

اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ایک کے بجائے چار چار سینیٹرز کے فراڈیوں کے ہاتھوں لٹنے کا انکشاف ہوا۔ سینیٹرز اپنے ساتھ ہونے والے فراڈز پر پھٹ پڑے۔ سینیٹر بلال خان مندوخیل، سینیٹر سیف اللہ ابڑو، سینیٹر دلاور خان اور سینیٹر فلک ناز چترالی کے ساتھ فراڈ ہونے کا انکشاف ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان بحریہ نے لڑاکا جہاز بھی پانیوں میں اتار دیے؟ بڑا دعویٰ

این سی سی آئی اے کے معاملات

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں این سی سی آئی اے کے کرپشن کے معاملات بھی پہنچ گئے۔ این سی سی کے افسران کے معاملات پر ایجنڈا ان کیمرا کیا گیا، جس میں پاکستانی شہریوں کا ڈیٹا آن لائن فروخت کرنے کا معاملہ بھی شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سونا 10ہزار روپے فی تولہ مہنگا، قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

اجلاس کی تفصیلات

اجلاس کی سربراہی چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم رحمانی نے کی۔ چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ مجھے بھی فراڈیوں کی کال آئی، جہاں ہیکرز نے مختلف اراکین پارلیمنٹ کو آن لائن فراڈ کے ذریعے لاکھوں روپے کا چونا لگایا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت 4 روزہ جنگ انتہائی خطرناک تھی، تاہم پاکستان نے یہ جنگ جیتی، وزیراعظم شہباز شریف

ہیکرز کے طریقے کار

سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے مطابق ہیکرز کا یہ گروہ صرف پانچ یا ساڑھے پانچ لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کرتا ہے۔ سینیٹر فلک ناز چترالی، قادر مندوخیل اور سیف اللہ ابڑو کو ہیکرز نے ٹیلیفون کالز کے ذریعے دھوکہ دے کر لاکھوں روپے چوری کر لئے۔

یہ بھی پڑھیں: 6 ممالک کے سفرا نے صدر مملکت کو اسناد سفارت پیش کر دیں

سینیٹرز کے ساتھ ہونے والے فراڈ

سینیٹر دلاور خان سے ساڑھے 8 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے جبکہ سینیٹر فلک ناز چترالی سے دو قسطوں میں ہیکرز نے پانچ لاکھ روپے کا فراڈ کر لیا۔ خاتون سینیٹر کو ایک مخصوص فرد نے کال کرکے پیسے بٹورے۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کا مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر کا دورہ

این سی سی آئی اے کی کارکردگی

ممبر سینیٹ داخلہ کمیٹی نے بتایا کہ این سی سی آئی اے میں شکایات کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ ڈی جی این سی سی آئی اے سید خرم علی نے سائبر کرائم افسروں پر رشوت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں: جب ایک خاتون نے اپنے حقیقی والدین کی تلاش کی تو ان کے والد ‘فیس بُک دوست’ نکلے

ڈیٹا لیک کا معاملہ

شہریوں کا ڈیٹا لیک ہونے کا معاملہ بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ میں پہنچ گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے اس بارے میں وضاحت طلب کی۔ ڈی جی این سی سی آئی اے نے بتایا کہ اس معاملے میں متعدد مقدمات درج ہوئے ہیں اور 851 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور کے مختلف علاقوں میں بارش، ٹھنڈی ہوا سے موسم دلفریب

تفتیشی کمیٹی کی عدم موجودگی

سینیٹر پلوشہ خان نے پوچھا کہ وزیر داخلہ نے تفتیشی کمیٹی بنائی تھی، اس کا کیا بنا؟ دونوں حکام نے جواب دیا کہ اس کی کوئی اطلاع نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ تھنک ٹینکس نہیں ہیں، جسٹس امین الدین کے سپرٹیکس کیس میں ریمارکس

قاتلوں کی عدم گرفتاری

سینیٹر محمد اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر چیئرمین کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ اور آئی جی بلوچستان کا کمیٹی میں نہ آنا انتہائی نامناسب ہے۔

فوری سیکیورٹی کی ضرورت

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سینیٹر اسلم ابڑو اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو فوری طور پر سیکیورٹی فراہم کی جائے، جس کا مطلب ہے آج ہی!

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...