سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس، ایک کے بجائے چار چار سینیٹرز کے ساتھ سائبر فراڈ کا انکشاف
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں سینیٹرز اپنے ساتھ ہونے والے فراڈز پر پھٹ پڑے۔ 4 سینیٹرز کے ساتھ سینیٹر بلال خان مندوخیل، سینیٹر سیف اللہ ابڑو، سینیٹر دلاور خان اور سینیٹر فلک ناز چترالی کے ساتھ سائبر فراڈ ہونے کا انکشاف ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی مائیکروسافٹ پاکستان چھوڑ رہی ہے؟
اجلاس کی قیادت
ایکسپریس نیوز کے مطابق اجلاس کی سربراہی چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم رحمانی نے کی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے بتایا کہ مجھے بھی فراڈیوں کی کال آئی، ہیکرز نے مختلف اراکین پارلیمنٹ کو آن لائن فراڈ کے ذریعے لاکھوں روپے کا چونا لگایا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی ترسیلات زر کی سبسڈی سے متعلق گمراہ کن دعووں کی سختی سے تردید
فراڈ کی نوعیت
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے مطابق ہیکرز کا یہ گروہ صرف پانچ یا ساڑھے پانچ لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کرتا ہے۔ ہیکرز نے سینیٹر فلک ناز چترالی، قادر مندوخیل اور سیف اللہ ابڑو کو چکرا کر رکھ دیا۔ ہیکرز ٹیلی فون کالز کے ذریعے سینیٹرز کو مکمل ڈیٹا بتا کر لاکھوں روپے کا چونا لگا گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹی کو بستر کی دراز میں تین سال تک چھپانے والی ماں: ’بچی کے اعضاء مڑے ہوئے اور جسم پر نشانات تھے‘
مالی نقصان
سینیٹر دلاور خان سے ساڑھے 8 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے جبکہ سینیٹرز فلک ناز چترالی سے دو قسطوں میں ہیکرز پانچ لاکھ کا فراڈ کر گئے۔ خاتون سینیٹر کو فیصل نام کے بندے نے کال کرکے پیسے بٹورے۔
یہ بھی پڑھیں: ایمرجنگ ٹیمز ایشیاکپ: بھارت کی یو اے ای کو 7 وکٹ سے شکست
ہیکر کی حکمت عملی
سینیٹر فلک ناز چترالی نے انکشاف کیا کہ ہیکرز نے کونسلنگ سینٹر بنانے کے نام پر کال کے ذریعے فراڈ کیا، ہیکرز کے پاس خاندان اور بچوں سے متعلق مکمل ڈیٹا موجود تھا۔
شکایات کا اثر
ممبر سینیٹ داخلہ کمیٹی نے بتایا کہ این سی سی آئی اے میں شکایات کے باوجود کوئی شنوائی نہ ہوئی۔








