اسپیس ایکس اور اسٹار کلاؤڈ کا بڑا کارنامہ، دنیا کا پہلا خلا میں چلنے والا سولر ڈیٹا سینٹر لانچ
ایلون مسک کا جدید مشن
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے کرپٹو وزیر بلال بن ثاقب نے کہاہے کہ ایلون مسک کی اسپیس ایکس نے خلا میں ایک نہایت منفرد اور جدید مشن لانچ کیا ہے، جسے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک انقلابی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: اس دفعہ آن لائن شاپنگ کرنے والوں پر ٹیکس لگا ہے، اگلی دفعہ نہ کرنے پر ٹیکس لگے گا
سٹیپ بائے سٹیپ آگے بڑھنا
تفصیلات کے مطابق بلال بن ثاقب کا کہناتھا کہ یہ کارنامہ ایک نئی اسٹارٹ اپ کمپنی ’سٹار کلاؤڈ‘ کی جانب سے سرانجام دیا گیا، جو ایسی سوچ لے کر آئی ہے جس کا کسی اور نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔ ڈیٹا سینٹرز بہت زیادہ گرم ہو جاتے ہیں اور انہیں ٹھنڈا رکھنے کے لیے بے حد توانائی درکار ہوتی ہے، تو اسٹار کلاؤڈ نے سوچاکہ کیوں نہ ڈیٹا سینٹرز کو خلا میں ہی بنا دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں جو صورتحال بنی وہ پریشان کن ہے، ہر جماعت اس سے پریشان ہے، قمر زمان کائرہ
نئی ٹیکنالوجی کی کامیابی
ان کا کہناتھا کہ ابتدا میں کسی نے اس آئیڈیا کو سنجیدہ نہیں لیا، مگر اب اسٹار کلاؤڈ نے NVIDIA H100 کو خلا میں بھیج کر دنیا کے پہلے ڈیٹا سینٹر GPU کو لو ارتھ آربٹ (تقریباً 500 کلومیٹر کی بلندی) پر نصب کر دیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ایسے خلائی ڈیٹا سینٹرز بنانا ہے جو مکمل طور پر شمسی توانائی پر کام کریں گے یعنی توانائی زمین سے لے جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ یہ ڈیٹا سینٹرز زمین کے گرد چکر لگاتے ہوئے مسلسل سورج کی روشنی سے بجلی حاصل کریں گے۔
تاریخی سنگ میل
انہوں نے کہا کہ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ ایسی خلائی مہمیں عام طور پر 5 سے 7 سال کی منصوبہ بندی اور تجربات کے بعد مکمل ہوتی ہیں مگر اسٹار کلاؤڈ نے یہ سب صرف 21 ماہ اور 2 دن میں کر دکھایا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مستقبل میں کروڑوں اربوں ڈالر کی نئی خلائی ڈیٹا سینٹر انڈسٹری کے آغاز کا سبب بن سکتا ہے۔








