27ویں ترمیم کے خلاف وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے علاوہ کوئی اور اس وقت اصل مزاحمت کرتے ہوئے نظر نہیں آرہا، صحافی صدیق جان
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا سرنڈر
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) صحافی صدیق جان کا کہنا ہے تحریک تحفظ آئین پاکستان نے نظام کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے سرنڈر کردیا ہے۔ 13 تاریخ کو جب آئینی ترمیم پاس ہو جائے گی تو تحریک تحفظ آئین پاکستان 14 نومبر سے تحریک کا آغاز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں اسلام آباد کی اہم عمارتوں پر فوج کی قانونی تعیناتی کیخلاف پروپیگنڈے پر تشویش کا اظہار
مزاحمت کا فقدان
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے کہا وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے علاوہ کوئی اور اس وقت اصل مزاحمت کرتے ہوئے نظر نہیں آرہا۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان نے بغیر مزاحمت کیے 27 ویں آئینی ترمیم کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ عمران خان کو مزاحمت کے حوالے سے فیصلہ سازی کا اختیار تحریک تحفظ آئین پاکستان سے لے کر وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو دینا پڑے گا۔ بجائے اس کے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان حکومت کو ڈراتی کہ ہم یہ ترمیم نہیں ہونے دیں گے، وہ حکومت کو کہہ رہے ہیں کہ ہم 14 نومبر تک چھٹی پر ہیں، آپ آرام سے ترمیم کر لو، پھر ہم 14 نومبر سے تحریک کا آغاز کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے عوامی حلقوں نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کی سوانح حیات کو قومی نصاب میں شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا
عمران خان کی قید کا اثر
صدیق جان نے مزید کہا تحریک انصاف، تحریک تحفظ آئین پاکستان، آئی ایل ایف، پی ٹی آئی کی یوتھ، اراکین اسمبلی، سینیٹرز۔۔۔ سب نے عمران خان کی قید کو نارملائز کر دیا ہے۔ کوئی یہ سوچ کر پریشان نہیں دکھائی دے رہا کہ عمران خان کو نا حق قید میں 826 دن ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید، شاہ محمود قریشی، حسان نیازی سمیت درجنوں قیدیوں کو نو سو دن سے زائد ہو چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے کسی رہنما کے چہرے پر آپ کو کوئی پریشانی نظر آتی ہے؟ اگر کسی کا کوئی اپنا نا حق قید میں ہو تو اس کا چہرہ ایسے ہی مطمئن ہوتا ہے؟ پی ٹی آئی والے اس وقت اندرونی لڑائیوں میں مصروف ہیں۔
متبادل پلان کی عدم موجودگی
اچکزئی صاحب کی یہ بات مان لیتے ہیں کہ اسلام آباد وہ نہیں آنا چاہتے کہ یہاں گولی چلے گی، مگر متبادل پلان کیا ہے؟ لگتا ہے کہ محمود خان اچکزئی والا فیصلہ بھی عمران خان کا غلط ثابت ہوگا۔ عمران خان نے جس پر بھروسہ کیا، اسی نے عمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ محمود خان اچکزئی نہ مزاحمت کرنا چاہتے ہیں اور نہ ان سے مفاہمت کے ذریعے راستہ نکل رہا ہے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان نے نظام کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے سرنڈر کردیا،
13 تاریخ کو جب آئینی ترمیم پاس ہو جائے گی تو تحریک تحفظ آئین پاکستان 14 نومبر سے تحریک کا آغاز کرے گی، سبحان اللہ
سہیل آفریدی کے علاوہ کوئی اس وقت اصل مزاحمت کرتے ہوئے نظر نہیں آرہا ،
تحریک تحفظ آئین…— Siddique Jan (@SdqJaan) November 7, 2025








