پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا حکومت پنجاب میڈیکل کالجز میں اعلان کردہ داخلہ پالیسی کا نوٹس لینے کا مطالبہ
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے حال ہی میں صوبے بھر کے میڈیکل کالجز میں اعلان کردہ داخلہ پالیسی کے تحت اہل اور مستحق طلبا کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟
داخلہ پالیسی کی تفصیلات
میڈیکل کالجز میں داخلہ 26-2025 پالیسی کے تحت 2023 اور 2024 میں ایف ایس سی پاس کرنے والے طلبا کو بھی داخلہ کا اہل قرار دیا گیا ہے۔ پنجاب کے میڈیکل کالجز میں 3 سال کے لئے انٹری ٹیسٹ کی قبولیت ناقابل فہم اور بلاجواز ہے۔ یہ فیصلہ فریش طلباء کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے، جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: ثناء یوسف کا قتل، ملزم کا بھائی بھی خود کشی کرچکا لیکن دراصل قاتل کو ٹک ٹاکر کے گھر کا پتہ کس نے دیا تھا؟ معمہ حل ہوگیا۔
طلبہ کے حقوق کی حفاظت
جو طلباء 2024 میرٹ پر داخلہ سے محروم رہ گئے ہیں، ان کو کیونکر 2025 میں چور دروازے سے داخلہ دیا جا سکتا ہے؟ یہ ایک اہم سوال ہے جس کا جواب طلب کیا جانا چاہیے۔
حکومت سے مطالبات
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ، نسٹ اور آغا خان یونیورسٹی کی طرح پنجاب میں بھی 2025 کی سیٹوں کے لئے صرف 2025 انٹری ٹیسٹ کا اطلاق کیا جائے۔








