آئینی عدالتیں بننی چاہئیں، پیپلزپارٹی 27 ویں ترمیم کے 3 نکات پر سپورٹ کریگی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو کا آئینی عدالت کے قیام پر زور
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتیں بننی چاہئیں۔آرٹیکل 243 میں ترمیم کے حوالے سے پیپلز پارٹی حمایت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اہم ترین اجلاس طلب کرلیا
میثاقِ جمہوریت کا جائزہ
پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میثاقِ جمہوریت کے دیگر معاملات کو بھی دیکھنا چاہیے، ہم نے پہلے این ایف سی ایوارڈ دیا، پھر اٹھارہویں ترمیم لائی گئی۔ چیف الیکشن کمشنر اور دوہری شریت کے معاملے پر سی ای سی اجلاس میں اتفاق نہیں ہوسکا۔ دوہری شہریت کے معاملے پر پیپلزپارٹی ترمیم کی حمایت نہیں کر سکتی ۔این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کے شیئر پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے اعلیٰ سطحی تعلیمی وفد کی ایجوکیشن ورلڈ کانفرنس میں شرکت، یونیسیف حکام سے بھی ملاقات
آئینی عدالت کی تجویز
بلاول بھٹو نے نے مزید کہا کل واضح کردیا تھا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت کرتے ہیں، 27 ویں ترمیم کے ذریعے حکومت کی آئینی عدالت بنانے کی تجویز ہے۔ آئینی عدالت سے متعلق پیپلزپارٹی کا موقف واضح ہے۔ آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ میثاق جمہوریت میں بھی شامل ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ میثاق جمہوریت میں اور بھی چیزیں شامل تھیں جن پر عمل ہونا چاہیئے۔
یہ بھی پڑھیں: جب تک 26ویں ترمیم آئین کا حصہ ہے ہم اس کے پابند ہیں، یا تو آپ اس سسٹم کو تسلیم کریں یا پھر وکالت چھوڑ دیں، جسٹس جمال مندوخیل کا حامد خان سے مکالمہ
ججز کے تبادلے کا معاملہ
انہوں نے کہا ججز کے ٹرانسفر سے متعلق حکومت نے اپنی تجویز دی ہے۔ آئین کے مطابق صدر جج کی اجازت کے ساتھ ٹرانسفر کر سکتے ہیں۔ حکومت کی تجویز ہے کہ ججز تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی ججز ٹرانسفر کا فیصلہ کرے۔ جوڈیشل کمیشن کے فورم سے ججز کا تبادلہ ہونا چاہیئے۔ جوڈیشل کمیشن مناسب فورم اور وہاں سے مناسب فیصلے بھی لیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بیگم اور ساس کی دھمکیوں سے تنگ آکر انجینئر نے اپنی جان لے لی
پیپلزپارٹی کی حمایت کے نکات
بلاول بھٹو نے کہا چیف الیکشن کمشنر اور دوہری شہریت کے معاملے پر سی ای سی اجلاس میں اتفاق نہیں ہوسکا۔ دوہری شہریت کے معاملے پر پیپلزپارٹی ترمیم کی حمایت نہیں کر سکتی۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کے شیئر پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
27 ویں آئینی ترمیم پر موقف
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی 27 ویں ترمیم کے 3 نکات پر سپورٹ کریگی۔ آرٹیکل 243, آئینی عدالت اور ججز ٹرانسفر سے متعلق معاملات پر سپورٹ کریں گے۔
27 ویں آئینی ترمیم،پیپلزپارٹی کن 3 نکات پر سپورٹ کریگی؟ بلاول نے بتا دیا
خبر کا لنک: https://t.co/ho9BgdALUY#PublicNews #PPP #BilawalBhutto #Pakistan— Public News (@PublicNews_Com) November 7, 2025








