نوجوان بولا ”روز انجکشن 10 ہزار روپے کا ہے، کہاں سے پیسے لاؤں“ صاحب نے علاج کا کہہ دیا،مجھے یاد نہیں کوئی سوالی آیا ہو اور خالی ہاتھ لوٹا ہو.

مصنف: شہزاد احمد حمید

قسط: 343

یہ بھی پڑھیں: شعیب اور اشنا شہریار ملک میموریل پاکستان اوپن ٹینس چیمپئن شپ میں فاتح

نادار اور مستحق کی امداد

صاحب کی رحم دلی بھی کمال تھی۔ غرباء، مستحقین اور نادار کی مدد کرتے۔ بیگم صاحبہ میں بھی یہ خوب خوبی تھی۔ خوف خدا ان دونوں میں کوٹ کوٹ کر بھرا تھا۔

ایک نوجوان کی کہانی

ایک بار ایک نوجوان ہمارے دفتر آیا، چہرہ کا بائیں حصہ سوجن سے بری طرح متاثر تھا۔ یہ نوجوان قابل ہمدردی اور قابل ترس تھا۔ مجھے کہنے لگا؛ "سر! بڑی مشکل سے آپ کے دفتر پہنچا ہوں۔ پہلے وزیر صحت ڈاکٹر طاہر جاوید اور پھر وزیر تعلیم عمران مسعود صاحب کے دفتر گیا تھا۔ دونوں کے دفاتر سے آپ کے در کا ہی بتایا۔ روز انجکشن 10 ہزار روے کا ہے۔ میں کہاں سے پیسے لاؤں۔" اس کی بات سن کر تسلی دی۔ صاحب سے ملایا تو پہلے دن کے انجکشن کے 10 ہزار روے صاحب نے دیئے اور ڈاکٹر فیاض رانجھا ایم ایس میو ہسپتال کو فون کرکے اس نوجوان کے علاج کا بھی کہہ دیا۔ یوں یہ نیکی بھی صاحب کے کھاتے میں ہی لکھی گئی؛ "بے شک اللہ نیکی کا موقع ہر کسی کو نہیں دیتا۔" اس نوجوان سے دوبارہ ملاقات کبھی نہیں ہوئی۔ مجھے یاد نہیں کوئی مستحق یا سوالی ہمارے دفتر آیا ہو اور خالی ہاتھ لوٹا ہو۔ الحمد اللہ۔

یہ بھی پڑھیں: رحیم یارخان، عوام کی مدد کے لیے 10 مقامات پر پینک بٹن نصب

صاحب کی انسان دوستی

اے ڈی ایل جی راولپنڈی میاں محمد اکرم اعوان کے والد کا انتقال ہوا تو صاحب فاتحہ کے لئے اُن کے گاؤں "چکی شیخ جی" تلہ گنگ ضلع چکوال گئے۔ ابا جی کی ہارٹ سرجری ہوئی تو صاحب اُن کی تیمارداری کے لئے میرے گھر ماڈل ٹاؤن تشریف لائے۔ عارف وائیرلس آپریٹر کے والد کی وفات پر بھی فاتحہ کے لئے اس کے گھر اچھرہ گئے تھے۔ یہ صاحب کی اپنے سٹاف سے محبت اور انسان دوستی تھی۔

ایک اور اچھی عادت

صاحب کی ایک اور اچھی عادت یہ تھی کہ جب ہم گھر چلے جاتے، پھر خواہ جتنا بھی ضروری کام ہو، دوبارہ دفتر یا گھر پر نہیں بلاتے تھے اور نہ ہی چھٹی والے دن کسی کام کا کہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: باہر نکلا تو مشکلات، اندر آیا تو بھی مشکلات۔۔۔

میاں عامر محمود کی داستان

میاں عامر محمود ناظم میٹرو پولیٹن کارپوریشن لاہور؛ میاں عامر محمود کاملک بھر میں نہ سہی، پنجاب بھر میں طو طی بولتا تھا۔ کامیاب انسان کی اس کہانی کے پیچھے محنت، لگن اور کچھ "Mario Puzo کے ناول گارڈ فادر" والی بات بھی تھی۔ اس کامیاب انسان کی ایک خوبی ہی بڑی بھاری اور شاید اللہ کو پسند تھی کہ بہت مٹا ہوا، عاجز اور ڈاؤن ٹو ارتھ ہی رہا۔ محبت سے ملتے اور احترام سے پیش آتے تھے۔ چہرے پر مسکراہٹ لئے یہ انسان اعلیٰ طرف بھی تھا۔ بحیثیت ناظم لاہور اکثر صاحب سے ملاقات کے لئے آتے۔ کہیں شہر کا وزٹ کرنا ہوتا تو گاڑی خود چلاتے تھے۔ صاحب کی بڑی عزت و تکریم کرتے اور کئی بار اپنے گلبرگ والے مہمان خانے میں پر تکلف چائے سے مہمان نوازی بھی کی۔ ماڈل ٹاؤن کا واسی ہونے کے ناطے میری ان سے پرانی شناسائی تھی اور وہ میرے ہمسائے اعجاز شاہ کے قریبی دوست بھی تھے۔ دولت اور اقتدار ان میں کسی قسم کے زعم یا تکبر کا باعث نہ بنی تھی۔

نوٹ

یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں). ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...