پاک، افغان مذاکرات ختم ہو چکے، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں۔ ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے کہ ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فتنۃ الخوارج کا نیا روپ، عوام سے بھتہ طلب کرنا شروع کر دیا، کانکنی کے ٹھیکے داروں کو خط میں کیا مطالبہ لکھ بھیجا ۔۔۔؟ تہلکہ خیز انکشاف
ترکی اور قطر کا کردار
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق، وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ ترکی اور قطر کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے خلوص کے ساتھ ثالثوں کا کردار ادا کیا۔ ترکی اور قطر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں مکمل ڈیڈ لاک ہے، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی کے 24 نومبر احتجاج کے لئے سرکاری وسائل کے استعمال پر ایڈووکیٹ جنرل سے رپورٹ طلب
افغان وفد کے ساتھ مذاکرات
وزیر دفاع نے بتایا کہ افغان وفد کہہ رہا تھا کہ ان کی بات کا زبانی اعتبار کیا جائے جس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ بین الاقوامی مذاکرات کے دوران کی گئی حتمی بات تحریری طور پر کی جاتی ہے۔ مذاکرات میں افغان وفد ہمارے مؤقف سے متفق تھا مگر لکھنے پر راضی نہ تھا۔ ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں ہے۔
پاکستان کی سیکیورٹی کے بارے میں تشویش
اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو اس حساب سے ہم مؤثر جواب دیں گے۔ خواجہ آصف نے بتایا کہ اگر افغان سرزمین سے کوئی کارروائی نہیں ہوتی تو ہمارے لیے سیز فائر قائم ہے۔ جب افغانستان کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزی ہوئی تو ہم مؤثر جواب دیں گے، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملہ نہ ہو۔








