بھارت کے جتنے طیارے گرائے پاکستان اس کی تعداد پر قائم ہے ، ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان کا بھارت کے طیاروں کی تعداد پر موقف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کے جتنے طیارے گرائے، پاکستان اس کی تعداد پر قائم ہے۔ کنفیوژن گرائے گئے رافیل اور دیگر طیاروں کے ماڈل پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے میٹرک کے امتحانات میں خراب رزلٹ سکولوں کے پرنسپلز کو لے ڈوبا، 15 پرنسپلز کو معطل

پاک فضائیہ کی کامیابیاں

ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کی بہادر فضائیہ نے جتنے طیارے گرائے وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ پاک فضائیہ نے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست دی ہے، جس کے بعد جنگ بندی کی درخواست بھارت نے امریکی صدر سے کی۔

یہ بھی پڑھیں: اگر عدالتیں سمجھتی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو ضمانت پر رہائی ملنی چاہیے تو اسے سپورٹ کروں گا: بلاول

بھارت کی جنگی تیاریوں کا جواب

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں پاکستان کی تیاریاں جدید ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کے جتنے طیارے گرائے، پاکستان اس کی تعداد پر قائم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں کل انٹرنیٹ سروس بند رہے گی

سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی

ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کسی صورت قبول نہیں، پاکستان ہر صورت اپنے عوام کا تحفظ یقینی بنائے گا۔

امریکی صدر کی تبصرہ

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں میامی میں بزنس فورم سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران میں نے سنا کہ کچھ اخبارات میں آیا کہ 7 یا 8 طیارے گرائے گئے۔ ایک اخبار نے لکھا کہ 7 طیارے گرائے گئے، مگر حقیقت میں پاک بھارت جنگ کے دوران 8 طیارے گرائے گئے۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...