رواں سال کی پہلی سہہ ماہی میں 2119 ارب سے زائد کا بجٹ سرپلس رہا، رپورٹ
مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کا جائزہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) موجودہ مالی سال کی ابتدائی تین ماہ کے دوران حکومت کی آمدن اور اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بین الصوبائی وفد کا خواتین کے تحفظ کے ماڈلز کا جائزہ لینے کے لیے پنجاب کا دورہ
بجٹ سرپلس کی تفصیلات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کی رپورٹ کےمطابق موجودہ سال کی پہلی سہہ ماہی میں 2119 ارب سے زائد کا بجٹ سرپلس رہا۔ وفاق نے 1338 ارب، صوبوں نے 781 ارب روپے سرپلس بجٹ دیا۔ جولائی سے ستمبر کے دوران 3497 ارب کا پرائمری سرپلس بھی ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کالا باغ ڈیم ریاست کے لیے ضروری ہے، صوبائیت کے چکر میں پاکستان کو نقصان نہیں پہنچاسکتے، علی امین گنڈا پور نے کالا باغ ڈیم کی کھل کر حمایت کردی
قرضوں کا سود اور آمدن
رپورٹ کےمطابق 3 ماہ میں قرضوں پر 1377 ارب روپے سے زائد سود ادا کیا گیا۔ صوبوں کو 1775 ارب ادائیگی کے بعد وفاق کی خالص آمدن 4117 ارب رہی۔ مالیاتی سرپلس مجموعی قومی پیداوار کا 1.6 فیصد رہا، جس میں اضافہ اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ 2428 ارب روپے منافع سے ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان کی سرپرستی میں دہشت گرد ہمارے بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں: فیلڈ مارشل
محصولات اور اخراجات میں اضافہ
رپورٹ کے مطابق 3 ماہ میں پیٹرولیم لیوی 30 فیصد اضافے سے 371 ارب روپے وصول کی گئی۔ مجموعی ریونیو 6 فیصد بڑھ کر 6199 ارب سے زائد رہا، جبکہ ٹیکس وصولیاں 11 فیصد بڑھ کر 2884 ارب روپے ہو گئیں۔ صوبوں نے 21 فیصد زیادہ ٹیکس وصول کیا، 781 ارب کا سرپلس دکھایا۔ پنجاب نے 3 ماہ میں سب سے زیادہ 442 ارب روپے کا سرپلس دیا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں دس گنا زیادہ ہے۔ سندھ نے 209 ارب، خیبرپختونخوا 77 ارب اور بلوچستان نے 54 ارب سرپلس دیا۔
سرکاری اخراجات کی صورت حال
رپورٹ کے مطابق مجموعی اخراجات میں 3.6 فیصد اضافہ، 4080 ارب ریکارڈ کیے گئے۔ دفاعی اخراجات 447 ارب روپے رہے، جو جی ڈی پی کا 0.3 فیصد بنتے ہیں۔ 3 ماہ میں ترقیاتی منصوبوں پر 41 ارب، پنشن پر 161 ارب خرچ ہوئے۔ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں 119 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔








