صدر کے بعد وزیر اعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنیٰ کی ترمیم پیش کر دی گئی
اسلام آباد میں اہم ترمیم کی پیشکش
صدر مملکت کے بعد وزیر اعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنیٰ کی ترمیم پارلیمان کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پیش کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وار بک کے تناظر میں اہم فیصلے، پنجاب میں اہم تنصیبات کو محفوظ بنانے کیلئے سیکیورٹی ادارے متحرک
ترمیم کی تفصیلات
جیونیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیم حکومتی ارکان سینیٹر انوشہ رحمان اور سینیٹر ظاہر خلیل نے مشترکہ طور پر قائمہ کمیٹی میں پیش کی۔ ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 248 میں صدر کے ساتھ لفظ وزیر اعظم بھی شامل کر لیا جائے گا۔ اس ترمیم کی منظوری کے بعد وزیر اعظم کے خلاف بھی دوران مدت فوجداری مقدمات میں کارروائی نہیں کی جا سکے گی۔
آئینی ترمیم کا عمل
خیال رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کابینہ سے منظوری اور سینیٹ میں پیش کیے جانے کے بعد پارلیمان کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پیش کردی گئی۔ 27ویں آئینی ترمیم پر قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، اور قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل دن 11 بجے دوبارہ ہو گا۔








