مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں صدرِ مملکت کو تاحیات گرفتاری اور مقدمات سے استثنیٰ دینے کی شق شامل ، پیپلز پارٹی کا مطالبہ منظور۔
اسلام آباد میں آئینی ترمیم کا سلسلہ
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی درخواست پر مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں ایک نئی شق شامل کی گئی ہے۔ اس شق کے تحت صدرِ مملکت کو تاحیات مقدمات اور گرفتاری سے مکمل استثنیٰ حاصل ہوگا۔ اس ترمیم کے بعد صدر کے خلاف ان کے عہدے کے دوران یا بعد میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جا سکے گا۔
پیپلز پارٹی کا مطالبہ
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق یہ شق ہفتے کے روز پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے مطالبے پر شامل کی گئی۔ اس اجلاس میں آئینی ترامیم کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
آرٹیکل 248 میں ترمیم
ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 248 میں نئی شق شامل کی جا رہی ہے جو صدر کو تاحیات قانونی تحفظ فراہم کرے گی۔ موجودہ آئین کے مطابق، صدر اور گورنرز کو صرف اپنے عہدے کے دوران ہی مقدمات اور گرفتاری سے استثنیٰ حاصل ہے۔ تاہم، مجوزہ ترمیم کے بعد یہ استثنیٰ صدر کے لیے مستقل ہو جائے گا۔
گورنرز کے استثنیٰ کی صورتحال
اس ترمیم میں گورنرز کے لیے موجودہ استثنیٰ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، جو کہ صرف اپنی مدتِ ملازمت کے دوران ہی قانونی تحفظ حاصل کرتے رہیں گے۔








