سینیٹ میں اپوزیشن کی تقریریں ایک نکتے پر تھیں لگتا ہے باقی نکات تسلیم کرلیے ، پرویز رشید
پرویز رشید کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تقریریں ایک نکتے پر تھیں، لگتا ہے انہوں نے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں۔ سینیٹر علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے، تصویر کا وہ رخ نہیں دکھایا، جس نے عدلیہ کو پارٹی کے آلۂ کار میں بدلنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کے خلاف ہماری جدوجہد شہداء کی قربانیوں سے تقویت پاتی ہے: صدر آصف زرداری
سینیٹ اجلاس میں خطاب
''جنگ'' کے مطابق سینیٹ اجلاس سے خطاب میں پرویز رشید نے کہا کہ جج کے چوغہ کے نیچے ایک سیاسی جماعت کا جھنڈا چھپالیا اور اس کے مقاصد کے لیے کردار ادا کیا، اب ضروری ہے کہ نظام میں بہتری لائی جائے۔ اپوزیشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں، اس کا مطلب ہے کہ اپوزیشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا ہے۔ خواہش تھی کہ پی ٹی آئی ارکان کمیٹی اجلاس میں شرکت کرتے اور رائے دیتے۔
عدلیہ کی آزادی
پرویز رشید نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کو آزادی جو پاکستان میں حاصل ہوئی اس کے لیے کوئی کوشش پاکستان کی عدلیہ نے نہیں کی۔ جو عدلیہ کو آزادی ملی، جس کا انہوں نے غلط استعمال کیا، وہ پاکستان کے سیاسی کارکنوں کی جدوجہد کی وجہ سے ہے۔ نہیں کہتا ہم انتقام لیں کہ ہم ان کا نشانہ بنے، ضروری ہے نظام میں بہتری لائی جائے، اس کے لیے پارلیمنٹ کی جانب سے کوشش کی گئی۔ نظام کو تہہ و بالا کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے باہر یلغار کی گئی، ترمیم کے صرف ایک نقطے پر آج اپوزیشن کی 2 تقاریر ہوئیں، جس کا تعلق عدلیہ سے ہے۔








