27ویں آئینی ترمیم میں ممکنہ تبدیلیاں سامنے آ گئیں
27ویں آئینی ترمیم کی منظوری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) 27ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کی مشترکہ قانون وانصاف کمیٹی اجلاس میں منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے وحشیانہ حملوں میں 40 شہریوں اور 11 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا : آئی ایس پی آر
ججز کے تبادلے کے معاملات
روزنامہ جنگ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ججز جن کا تبادلہ ہو گیا لیکن وہ جانے سے گریزاں ہیں انہیں فوری طور پر ریٹائر نہ کیا جائے گا، تبادلے پر معترض ججز کا کیس سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ محسن نقوی سے متحدہ عرب امارات کی نیشنل اینٹی نارکوٹکس اتھارٹی کے چیئرمین شیخ زید بن حماد بن حمدان النیہان کی ملاقات
صدارتی استثنیٰ کا معاملہ
ریٹائرڈ صدر کی سیاسی زندگی میں واپسی پر کیا صدارتی استثنیٰ برقرار رکھنے یا نہ رکھنے پر بھی رات گئے غور کیا گیا، چیف الیکشن کمیشنر تعیناتی سے متعلق معاملات طے نہ پا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل واوڈا: اداروں پر الزام لگانے والوں کا منہ کالا ہوا
مسودے میں ترامیم
مسودے میں سپریم کورٹ اور فیڈرل کانسٹیٹیوشنل کورٹ کے آگے ’آف پاکستان‘ کا لفظ لکھا جائے، ایم کیو ایم کی بلدیاتی اداروں سے متعلق ترمیم شامل کرنے کی کوشش جاری ہیں۔
اجلاس کی دوبارہ تشکیل
ابھی تک طے نہیں ہو سکا کہ قانون و انصاف کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس دوبارہ ہو گا یا نہیں، زیر غور تجاویز اجلاس میں اس وقت لائے جانے پر غور ہے جب ترمیم کا مسودہ ایوان میں پیش کیا جائے گا۔








