27ویں آئینی ترمیم میں ممکنہ تبدیلیاں سامنے آ گئیں
27ویں آئینی ترمیم کی منظوری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) 27ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کی مشترکہ قانون وانصاف کمیٹی اجلاس میں منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سیلاب سے اموات کی تعداد 134 ہوگئی، نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا آغاز 24 ستمبر کو ہوگا
ججز کے تبادلے کے معاملات
روزنامہ جنگ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ججز جن کا تبادلہ ہو گیا لیکن وہ جانے سے گریزاں ہیں انہیں فوری طور پر ریٹائر نہ کیا جائے گا، تبادلے پر معترض ججز کا کیس سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جب سے محسن نقوی آئے ہیں کوئی ایسا فیصلہ نہیں ہوا جس سے ٹیم اپنی ایک جگہ کھڑی ہو سکے: محمد حفیظ
صدارتی استثنیٰ کا معاملہ
ریٹائرڈ صدر کی سیاسی زندگی میں واپسی پر کیا صدارتی استثنیٰ برقرار رکھنے یا نہ رکھنے پر بھی رات گئے غور کیا گیا، چیف الیکشن کمیشنر تعیناتی سے متعلق معاملات طے نہ پا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر سندھ حکومت انفراسٹرکچر سیس کے پیسے کراچی کے انفرا اسٹرکچر پر لگا دے تو تمام مسائل حل ہو جائیں، خرم اعجاز
مسودے میں ترامیم
مسودے میں سپریم کورٹ اور فیڈرل کانسٹیٹیوشنل کورٹ کے آگے ’آف پاکستان‘ کا لفظ لکھا جائے، ایم کیو ایم کی بلدیاتی اداروں سے متعلق ترمیم شامل کرنے کی کوشش جاری ہیں۔
اجلاس کی دوبارہ تشکیل
ابھی تک طے نہیں ہو سکا کہ قانون و انصاف کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس دوبارہ ہو گا یا نہیں، زیر غور تجاویز اجلاس میں اس وقت لائے جانے پر غور ہے جب ترمیم کا مسودہ ایوان میں پیش کیا جائے گا۔








