دوستوں کو انکار نہیں کرسکتے، طالبان سے دوبارہ بات ہوسکتی ہے: خواجہ آصف
خواجہ آصف کا طالبان سے بات چیت کا اشارہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طالبان سے دوبارہ بات ممکن ہو سکتی ہے کیونکہ ہم اپنے دوستوں کو انکار نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نواز ملیشیائیں امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ
ترکی اور قطر کا شکریہ
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ترکی حکومت اور قوم ہمارے محسن ہیں۔ ترکی وفد ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، اور ہم ترکی اور قطر کے شکر گزار ہیں۔ اگر ہمارے دوست کابل سے کوئی چیز حاصل کرنے کے بعد آفر کر رہے ہیں تو ہم بھائیوں کو انکار نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: 14 اکتوبر کے بعد گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی،چیئرمین ایف بی آر
ترک صدر کی ذاتی دلچسپی
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ وہ ترک صدر طیب اردوان کی ذاتی دلچسپی کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ طالبان زبانی مسائل مانتے ہیں مگر انہیں لکھ کر دینے کے لیے تیار نہیں تھے۔ کابل کی حکومت ایک اکائی نہیں ہے۔
آئینی ترمیم کے حوالے سے خیالات
جب کابل میں طالبان کامیاب ہوئے تو انہوں نے کہا کہ انہوں نے جو بیان دیا اس پر انہیں پچھتاوا ہے۔ آئینی ترمیم کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آئے گی اور جو چیز اس میں رہ گئی ہے وہ اس میں شامل کر لی جائے گی۔








