پاک، افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک کے خاتمے کے لیے ترکیہ پھر سرگرم، اہم عہدیداران بھیجنے کا اعلان
ترکیہ کی جانب سے نئی کوششیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاک، افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک کے خاتمے کے لیے ترکیہ ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے، جس کے تحت اہم عہدیداران بھیجنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ: فوزیہ بی بی کی بازیابی کے لیے درخواست خارج
ترکیہ کے اعلیٰ عہدیداران کا دورہ
تفصیلات کے مطابق، ترک صدر اردوان نے اپنے وزیر خارجہ، وزیر دفاع اور انٹیلی جنس چیف کو پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا ہے تاکہ مذاکرات میں پیش رفت ممکن ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ایبٹ آباد میں خواجہ سراؤں کے نام پر فراڈ، میڈیکل ٹیسٹ کے دوران 39 میں سے 34 مرد نکلے
دورے کی تاریخ کے بارے میں معلومات
سفارتی ذرائع کے حوالے سے 'جنگ' نے بتایا ہے کہ ترک حکام اس دورے کی تاریخ طے کرنے میں مصروف ہیں، اور یہ طے ہونے کا امکان ایک دو روز میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے پتا ہوتا تو صدر نہ بنتا، ٹرمپ اپنے عہدے سے پریشان کیوں؟
متوقع دورہ اور مقاصد
ترکیہ کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، وفد اسی ہفتے پاکستان آئے گا اور متعلقہ حکام سے بات چیت کرے گا۔ ترک صدر کا اصرار ہے کہ اس دورے کا مقصد فریقین کے درمیان پاک افغان فائر بندی کو حتمی شکل دینا اور پائیدار امن کا قیام ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے مشاورت
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ترک صدر اردوان نے وفد کے پاکستان کے دورے کا اعلان باکو سے واپسی کے بعد وزیراعظم شہباز شریف سے مشاورت کے بعد کیا۔








