28ویں ترمیم بھی آ رہی ہے
سیاسی امور میں اہم پیشرفت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے انکشاف کیا ہے کہ 27ویں کے بعد 28ویں ترمیم بھی آرہی ہے، جو تعلیم، آبادی، نصاب اور لوکل باڈیز پر اثر انداز ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پر انسداد دہشت گردی قانون کے تحت پابندی عائد
کیپٹل ٹاک میں گفتگو
صدر جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ اور پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر نے شرکت کی اور 27 ویں آئینی ترمیم و دیگر امور پر گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: فواد چودھری کی 9 مئی مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری
سینیٹ کی منظوری کے حوالے سے تفصیلات
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ 27ویں ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے لیے ہمارے پاس 3 سینیٹرز ریزرو میں تھے، اور سینیٹ میں ہمارا نمبر 67 یا 68 کا تھا۔ ہمارے سینیٹر عرفان صدیقی علالت کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہیں کر سکے، اس لیے غائب سینیٹروں کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔
یہ بھی پڑھیں: اختر مینگل کے بیان پر حکومتی و سیکیورٹی ذرائع کا ردِعمل
اپوزیشن کے اعتراضات
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن آئینی ترمیم کے کسی حصے یا شق پر اعتراض نہیں کرسکی۔
صدر کے استثنیٰ کا سوال
رانا ثناء اللّٰہ نے سوال اٹھایا کہ کیا آئین میں پہلے صدارتی آفس کو استثنیٰ حاصل نہیں تھا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر کو حاصل استثنیٰ اُس وقت ختم ہوجائے گا اگر وہ کوئی پبلک آفس ہولڈر بن جائیں۔








