27 ویں ترمیم، اب صرف اللہ کی عدالت باقی رہ گئی، اسد قیصر
اسد قیصر کا 27 ویں ترمیم پر ردعمل
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم سے عدالتیں انتظامیہ کے ماتحت کردی گئی ہیں، اب صرف اللہ کی عدالت باقی رہ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا چھوڑنے والے غیرقانونی تارکین وطن کو رقم اور ٹکٹ فراہم کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
عدالت میں میڈیا سے گفتگو
عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے 27ویں آئینی ترمیم کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس ترمیم میں عوام کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا، بلکہ عدالتوں کو انتظامیہ کے ماتحت کر دیا گیا ہے۔ اب لوگوں کو انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: عاقب جاوید وائٹ بال کے ہیڈ کوچ مقرر
ججوں کی ٹرانسفر کے مسائل
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پشاور سے کسی جج کو اسلام آباد یا پنجاب ٹرانسفر کیا جائے گا تو وہ کیا سوچے گا، کیسے کام کرے گا۔ اب تو صرف اللہ کی عدالت رہ گئی ہے۔ اسد قیصر نے بتایا کہ 27 وی ترمیم کے لیے 2 سینیٹرز کو دبایا گیا، اس وجہ سے ترمیم کی گئی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 18 ویں ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق سے ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے ستلج، راوی اور چناب میں پانی کے بہاؤ اور سیلاب کی تازہ رپورٹ جاری
ذوالفقار علی بھٹو کا آئین
ان کا کہنا تھا کہ 1973 کا آئین ذوالفقار علی بھٹو کا ایک تحفہ تھا اور بلاول بھٹو نے اپنے نانا کے کارنامے کو دفن کردیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایمل ولی نے بھی اس 27 ویں ترمیم کا ساتھ دیا۔ سیف اللہ ابڑو کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے، اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی حکومت نے کئی لائنوں کو جنگ میں جھونکنے کے لیے منتخب کر لیا، بدین کی پٹری کو بھی اکھاڑ کر فولاد کے حصول کے لیے برطانیہ بھیج دیا گیا
امن جرگہ کی ضرورت
اسد قیصر نے کہا کہ جرگہ منعقد ہونے جارہا ہے، جو کہ ہماری روایت ہے۔ افغانستان کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ جرگوں میں تمام مکاتب فکر کے لوگ شامل ہوں۔ امید ہے کہ امن جرگے میں تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: شوہر سے جھگڑا، بیوی نے 3 بھینسوں اور گائے کو زہر دے کر مار دیا
پشاور ہائیکورٹ میں درخواست
قبل ازیں، پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے درخواست کو منظور کرلیا۔
گرفتاری کا حکم
عدالت نے اسد قیصر کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ فریقین سے رپورٹ طلب کرلی۔








