کسی شخص کو استثنیٰ دینا آئین اور اسلامی تعلیمات کے منافی ہے: حافظ نعیم الرحمان
حافظ نعیم الرحمان کا خطاب
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کسی شخص کو استثنیٰ دینا آئین اور اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ موجودہ حکومت آئین کا حلیہ بگاڑ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں فائرنگ سے 3 افراد قتل، وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا، سی سی پی او سے رپورٹ طلب
آئین کی بحالی کی ضرورت
تفصیلات کے مطابق لاہور بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم آئین پاکستان کو اصل شکل میں بحال کروانے کے لیے سنجیدہ ہیں۔ 26ویں آئینی ترمیم پر بھی ملاقاتیں ہوئیں لیکن ہمارا مؤقف واضح تھا، ہم اس وقت بھی آئین کے ساتھ کھڑے ہوئے اور آج بھی کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کالج پرنسپل نے نئے نویلے جوڑے کو دھماکہ خیز مواد تحفہ میں بھیج دیا، کھولتے ہی دھماکہ، دولہا موقع پر ہلاک، مجرم کو کیا سزا سنائی گئی؟
آئینی تبدیلیوں پر تحفظات
موجودہ حکومت آئین کا حلیہ بگاڑ رہی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ ختم کر کے چیف جسٹس سپریم کورٹ کر دیا گیا، اب آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم لائیں گے جس کو وزیراعظم چاہیں گے، وہ چیف جسٹس ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی خالی نشست پر الیکشن کل، پی پی امیدوار دستبردار
جوڈیشل کمیشن کی اکثریت
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں اکثریت حکومت کی ہے، کسی شخص کو استثنیٰ دینا آئین اور اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ تمام اسلامی خلیفہ راشدین عدالتوں میں پیش ہوتے تھے، کوئی کتنا بھی مضبوط ہو اسے استثنیٰ نہیں دینا چاہیے۔
آئین کی اصل شکل کی بحالی کا مطالبہ
اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین پاکستان کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے۔








