خط لکھنے والے جج کی قانون اور آئین کی پاسداری تاریخ میں ذاتی طور پر جانتا ہوں، خواجہ محمد آصف
وزیر دفاع کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ استثنیٰ جو پارلیمنٹ دے رہی اس پہ اعتراض ہے۔ خط لکھے جا رہے ہیں، اور عدلیہ کی restructuring میں ان کی آزادی پہ کوئی قدغن نہیں لگائی جا رہی، اختیارات کوئی اور ادارہ نہیں لے رہا۔ اس پہ objections ہیں۔
ججز کی تاریخ پر تنقید
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے کہا کہ جسٹس منیر سے لیکر نسیم حسن شاہ، ارشاد حسن خان اور پانامہ جج صاحبان نے جو جرائم کیے، کیا خط لکھنے والوں کو اپنے ادارے کی تاریخ یاد نہیں یا وہ selective amnesia کے مریض ہیں؟ عدلیہ نے نہ صرف بھٹو کو پھانسی دی بلکہ آئین کے قتل عام کے بار بار مرتکب ہوئے۔ ایک خط لکھنے والے جج کی قانون اور آئین کی پاسداری تاریخ میں ذاتی طور پہ جانتا ہوں۔
استثنا جو پارلیمنٹ دے رہی اس پہ اعتراض ہے۔ خط لکھے جا رہے ہیں۔ عدلیہ کی restructuring جسمیں انکی آزادی پہ کوئی قدغن نہیں لگائی جا رہی، اختیارات کوئ اور ادارہ نہیں لے رہا۔ اس پہ objections ہیں۔ جسٹس منیر سے لیکر نسیم حسن شاہ اور ارشاد حسن خان اور پانامہ جج صاحبان نے جو جرائم کیے کیا…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 11, 2025








