خیبر پختونخوا حکومت کا امن جرگہ آج پشاور میں منعقد ہوگا
امن جرگہ کا انعقاد
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبر پختونخوا حکومت کے زیر اہتمام امن جرگہ آج صوبائی اسمبلی میں منعقد ہو رہا ہے، جس کے لیے اسمبلی ہال میں 400 افراد کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ اس موقع پر خصوصی سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لئے مکمل بحال
اعلامیہ کی تیاری
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق امن جرگے کا اعلامیہ وفاقی حکومت، سیکیورٹی اداروں اور ایپکس کمیٹی کو پیش کیا جائے گا۔ جرگے میں بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، مذہبی شخصیات، عمائدین اور پارلیمنٹرینز کو مدعو کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیطانی میڈیا اور کلٹ کے خلاف سپہ سالار نے دل جیت لیے
سیکیورٹی انتظامات
شرکائے جرگہ کے لیے خصوصی پاسز جاری کیے گئے ہیں جبکہ اسمبلی کے اطراف سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر سیف کے احتجاج میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کا بڑا انکشاف
سپیکر کا استقبال
سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی اسمبلی پہنچ گئے، جہاں ان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب کی 9 مئی کے تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
میڈیا سے گفتگو
میڈیا سے گفتگو میں سپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ جن جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے، وہ سب جرگے میں شریک ہوں گی، اور امید ہے کہ خیبر پختونخوا امن جرگہ کامیاب ثابت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ڈی چوک پر لاشیں گرانے آ رہی ہے؛ فیصل واوڈا
مہمانوں کی آمد
ادھر مہمانوں کی آمد کا سلسلہ اسمبلی ہال میں جاری ہے، اور جرگے کے آغاز سے قبل سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ نے 5 جوڈیشل افسران کے تبادلے کر دیئے
ایکی تاریخی موقع
معاون خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان کا کہنا تھا کہ کچھ ہی دیر میں سپیکر صوبائی اسمبلی کی میزبانی میں آج ایک تاریخی ’’خیبر پختونخوا امن جرگہ‘‘ منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں خیبر پختونخوا کے تمام مکاتبِ فکر کو مدعو کیا گیا ہے۔
امن کے لیے عزم
شفیع جان کا کہنا تھا کہ صوبے کے نوجوان وزیرِاعلیٰ کی قیادت میں بانی چیئرمن عمران خان کے ویژن کے مطابق صوبائی حکومت امن و امان کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، آج ہم یہ عزم لے کر جا رہے ہیں کہ امن کے فیصلے عوامی نمائندہ ایوانوں کے اندر کریں گے۔ ہم تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر گفت و شنید کے ذریعے دیرپا امن چاہتے ہیں۔








