پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان
پی ٹی آئی کا 27 ویں آئینی ترمیم کا حصہ نہ بننے کا اعلان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماوں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد
چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے اعلان کیا ہوا ہے کہ 27 ویں ترمیم کے عمل کا حصہ نہیں بنیں گے، اسمبلی میں تقریر کرنے کے بعد واک آؤٹ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو اس غیرذمہ دارانہ جارحیت اور سنگین سٹریٹجک غلطی پر گہرا افسوس ہوگا، ایران نے سلامتی کونسل کو خط جمع کرادیا
نواز شریف کا سیاست میں حالیہ کردار
صحافی نے سوال کیا کہ نواز شریف کی پارلیمنٹ آمد پر پی ٹی آئی کیسے ویل کم کریں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف آئیں یا نہ آئیں، وہ اب پاکستانی سیاست سے غیر متعلقہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی نے بھی پارلیمان میں ان کے لیے ریڈ کارپٹ نہیں بچھایا۔
یہ بھی پڑھیں: بوڑھی ماں کے سر پر 4 جوان معذور بچوں کی ذمہ داری، کس طرح جی رہے ہیں؟ دیکھ کر آنکھیں نم ہو جائیں
سوال و جواب کا سیشن
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے خواجہ محمد آصف کو مخاطب کر کے استفسار کیا کہ کیا راجہ پرویز اشرف کے خلاف پٹیشن لے کر آپ افتخار چودھری کے پاس نہیں گئے؟ میاں صاحب خود وکیل بن کے میموگیٹ کمیشن بنوانے کے لیے نہیں گئے تھے؟
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ایئرپورٹ عملے نے دیانت داری کی مثال قائم کر دی، غیر ملکی بھی معترف
منتقدین کے بارے میں بیان
انہوں نے کہا کہ جو ججز چلے گئے، چاہے وہ اچھے تھے یا برے، ان کے بارے میں غلط الفاظ نہیں ہونے چاہییں۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ ایکسائزپنجاب کی تاریخ میں سب سے مہنگی گاڑی رجسٹرڈ کرلی گئی
اسد قیصر کا آئینی ترمیم پر مؤقف
رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد قیصر نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم نے آئین و قانون کا جنازہ نکال دیا، ترمیم کے خلاف بھی اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
امن جرگہ کی ضرورت
ان کا کہنا تھا کہ قومی پالیسی دینے کے لیے امن جرگہ بلایا ہے، ہم مزید بدامنی اور دھماکے برداشت نہیں کر سکتے۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان مسائل کو صبر و استقامت اور سفارتی سطح پر حل کرنا چاہیے۔








