27ویں آئینی ترمیم میں تکنیکی غلطی کوئی نہیں ہے، قومی اسمبلی کے ایوان میں دو تین اچھی تجاویز دی ہیں اس پر بات ہو رہی ہے، اعظم نذیر تارڑ۔
قانونی ترامیم کی وضاحت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم میں کوئی تکنیکی غلطی نہیں ہے۔ قومی اسمبلی کے ایوان میں کچھ اچھی تجاویز زیر بحث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی کالونی فیز ٹو کے الاٹمنٹ فارمز جاری، اپنے وعدے میں سرخرو ہوئے: صدر لاہور پریس کلب ارشد انصار ی کا تقریب سے خطاب
قومی اسمبلی میں ووٹنگ
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے اعلان کیا کہ آج قومی اسمبلی میں 27ویں ترمیم پر ووٹنگ ہو جائے گی۔ اگر قومی اسمبلی میں کسی قسم کی ترمیم منظور ہوئی تو اس کی سینیٹ سے بھی منظوری لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کی لکی مروت میں کارروائی، 8 خارجی جہنم واصل، 5 شدید زخمی
آئینی ترامیم کی احتیاط
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بڑی چیز نہیں جو نئے سرے سے لائی جا رہی ہے۔ آئین میں جب بھی ترمیم کی جاتی ہے تو بہت احتیاط سے دیکھا جاتا ہے، اور حتمی ترامیم کے اثرات میں ایک دو جگہوں پر مزید وضاحت کے لئے ترمیم کی جا سکتی ہے۔
پارلیمنٹ کا اختیار
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 239 کے تحت آئین میں ترمیم کا اختیار صرف پارلیمان کا ہے، اور آئینی عدالت بھی آئین کو دوبارہ لکھنے کا اختیار نہیں رکھتی۔








