خیبرپختونخوا کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے صوبائی حکومت کو ذاتی سیاست اور صوبے کے عوام کی جنگ میں واضح فرق کرنا ہوگا، میاں افتخار حسین
پشاور میں امن کی ضرورت
عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع میں امن کا قیام تب ہی ممکن ہے جب وہاں سول اداروں کی عملداری بحال کی جائے۔ پولیس کو مکمل اختیارات دیے جائیں۔ بدامنی اور آپریشنز کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی اپنے آبائی علاقوں میں باوقار واپسی کو یقینی بنایا جائے، ان کو معاوضے دیئے جائیں اور متاثرہ علاقوں میں تعلیم، صحت، روزگار اور نفسیاتی بحالی کے پروگرام شروع کیے جائیں۔ شدت پسندی کا پھیلاؤ صرف بندوق سے نہیں بلکہ معاشی مواقع اور انصاف سے روکا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی اے اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سیکیورٹی کی اسامیوں کے لیے پیپرلیک ہونے کا انکشاف
حکومت کے کردار پر زور
خیبر پختونخوا امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو نئے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء کے لیے ہنگامی بنیادوں پر وفاق کے ساتھ بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے۔ اس عمل میں 25ویں آئینی ترمیم کے دوران ضم اضلاع کے عوام سے کیے گئے وعدوں کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے اور سالانہ 100 ارب روپے کے وعدے کی عملی تکمیل یقینی بنائی جائے تاکہ یہ اضلاع بھی قومی ترقی اور خوشحالی کے عمل میں برابر کے شریک بن سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ کا اتنا ستیاناس کیوں کیا؟ اتنی بدحالی کبھی نہیں دیکھی: پی پی حکومت پر برس پڑی
ذاتی مفادات سے گریز
میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے صوبائی حکومت کو ذاتی سیاست اور صوبے کے عوام کی جنگ میں واضح فرق کرنا ہوگا۔ مرکز سے محض ذاتی ایجنڈے کے تحت ٹکراؤ کی سیاست کے بجائے صوبے کے آئینی و مالی حقوق کے حصول کے لیے سنجیدہ، پارلیمانی اور آئینی جدوجہد اختیار کی جائے۔ صوبائی حکومت پر لازم ہے کہ وہ صوبے کے آئینی، سیاسی اور معاشی مفادات کے تحفظ کے لیے مؤثر اور جرات مندانہ کردار ادا کرے۔ وفاق سے بجلی و گیس کی رائلٹیز اور دیگر واجبات کے حصول کے لیے تمام دستیاب فورمز پر بھرپور کوشش کی جائے تاکہ صوبے کے عوام کو ان کے جائز حقوق مل سکیں اور صوبہ پائیدار معاشی استحکام حاصل کر سکے۔
تازہ ترین ٹوئٹ
ضم اضلاع میں امن کا قیام تب ہی ممکن ہے جب وہاں سول اداروں کی عملداری بحال کی جائے۔ پولیس کو مکمل اختیارات دیے جائیں۔ بدامنی اور آپریشنز کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی اپنے آبائی علاقوں میں باوقار واپسی کو یقینی بنایا جائے، ان کو معاوضے دیئے جائیں اور متاثرہ علاقوں میں تعلیم،… pic.twitter.com/9jeBZQDYAJ
— Awami National Party (@ANPMarkaz) November 12, 2025








