ہر اس چیز کے خلاف ہوں جو وفاق کو کمزور کرے، اتفاق رائے کے بغیر 18ویں ترمیم میں تبدیلی نہیں ہوگی، وزیراعظم
وزیراعظم پاکستان کا قومی اسمبلی میں بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے 27ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری پر کہا ہے کہ آج اس ایوان نے قومی اتحاد کو فروغ دیا۔ ملک کو آگے لے کر جانے کے لیے گالم گلوچ کی سیاست کو ختم کرنا ہوگا، اور ہر اس چیز کے خلاف ہوں جو وفاق کو کمزور کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اتفاق رائے کے بغیر 18ویں ترمیم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بلال بن ثاقب کی وائٹ ہاؤس میں نئے کرپٹو ایڈوائزر پیٹرک وِٹ سے اہم ملاقات، ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق تعاون پر بات چیت
اجلاس میں یکجہتی کا اظہار
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ایوان نے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ میں ارکان اسمبلی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کل پیارے ساتھی عرفان صدیقی جو اللہ کو پیارے ہوگئے، کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ ایک دانشور اور معلم تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے خدمات معطل کر دیں، کرتار پور راہداری تیسرے روز بھی بند رہی
دہشت گردی کے واقعات
وزیراعظم نے کہا کہ کل کیڈٹ کالج وانا میں ایک بار پھر دہشت گردی ہوئی، جس نے سانحہ اے پی ایس کی یاد تازہ کردی۔ انہوں نے پاک افواج کی تعریف کی اور کہا کہ تمام بچوں اور اساتذہ کو بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل اسلام آباد میں بھی اندوناک سانحہ ہوا، جس میں دہشت گردوں نے جوڈیشل کمپلکس کو نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں 12 افراد شہید ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں 17 روپے 74 پیسے فی کلو کمی کر دی
دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں
وزیراعظم نے بھارت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو افغانستان اور بھارت کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے دنیا کو ثبوت فراہم کرنے کا ذکر کیا اور کہا کہ ہم کسی کو پاکستان کی ترقی میں حائل نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے دوحہ اور ترکیہ میں ہوئے امن مذاکرات کا ذکر کیا اور افغان حکومت سے اپیل کی کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں یکم محرم الحرام کو عام تعطیل کا اعلان
27 ویں آئینی ترمیم کی تقریب
شہباز شریف نے 27 آئینی ترمیم کے حوالہ سے صدر آصف زرداری اور نوازشریف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بلاول بھٹو، خالد مقبول صدیقی، اور دیگر رہنماوں کا بھی شکریہ ادا کیا جو ترمیم کے حق میں ووٹ دینے میں شامل رہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ سمارٹ فونز جن پر اب واٹس ایپ کو استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا
بے نظیر بھٹو کا خواب
انہوں نے کہا کہ آج بے نظیر بھٹو کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے۔ وزارت میں آئینی عدالت کے قیام کو مثیاق جمہوریت کا عروج قرار دیا۔
پاکستان کی مضبوطی کے حوالے سے
وزیراعظم نے کہا کہ صوبے مضبوط ہوں گے تو وفاق مضبوط ہوگا اور ہم سب کو مل کر دکھوں کو ختم کرنا ہے۔
انہوں نے بلاول بھٹو کے ساتھ اپنی سوچ میں ہم آہنگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 18 ویں ترمیم میں کوئی تبدیلی بغیر اتفاق رائے کے نہیں ہو سکتی اور ہم اس معاملے پر مل بیٹھ کر بات کریں گے۔








