صدر مملکت آصف علی زرداری سے فلپائن کی سابق صدر اور رکن پارلیمان گلوریا مکپاگال کی ملاقات
صدر مملکت آصف علی زرداری اور گلوریا مکپاگال کی ملاقات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) صدر مملکت آصف علی زرداری نے فلپائن کی سابق صدر اور رکن پارلیمان گلوریا مکپاگال سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی انتخابات کیس؛ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی
پاکستان اور فلپائن کی دوستی
ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق، اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور فلپائن 7 دہائیوں پر محیط دوستی اور تعاون کے رشتے میں بندھے ہیں۔ انہوں نے 2022 کے دفاعی تعاون کے معاہدے کو ایک سنگِ میل قرار دیتے ہوئے فلپائن کو 2026 میں آسیان چیئرشپ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں ایک اور ریکارڈ، 100 انڈیکس میں 98 ہزار کی حد بھی عبور
فلپائن کی حمایت اور ہمدردی
''این این آئی'' کے مطابق، صدر مملکت نے فلپائن کی جانب سے پاکستان کی آسیان شمولیت کے لئے حمایت کو سراہا۔ انہوں نے فلپائن میں حالیہ زلزلے اور طوفانوں میں جانی و مالی نقصان پر اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل وقت میں فلپائن کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے ماحولیات اور لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے قیام میں فلپائن کے کردار کو سراہا اور خوراک اور ادویات کے شعبوں میں تجارتی تعلقات بڑھانے پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹری نیشن سیریز، افغانستان نے پاکستان کو شکست دے دی
نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ نجی شعبے کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے فلپائن کی طرف سے پاکستانیوں کو طویل مدتی رہائشی اجازت نامہ دینے کے فیصلے کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکی حملوں میں ایرانی جوہری تنصیبات مکمل تباہ ہوگئیں؟
ملاقات کا عزم
اس موقع پر گلوریا مکپاگال نے پاکستان کے ساتھ تجارت، دفاع اور عوامی روابط میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ گلوریا مکپاگال نے کہا کہ ان کے والد نے 1959 میں پاکستان کا بطور صدر فلپائن دورہ کیا تھا۔ پاکستان اور فلپائن کے درمیان دیرینہ احترام اور دوستی کے تعلقات قائم ہیں۔ پاکستان دنیا کے پانچویں بڑے ملک کی حیثیت سے گلوبل ساتھ میں قائدانہ کردار ادا کرے۔
ملاقات میں شامل شخصیات
ملاقات میں فلپائن کے سفیر امینیئل فرنانڈیز بھی موجود تھے جبکہ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، سینیٹر شیری رحمان اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی ملاقات میں شریک تھے۔








