دہشتگردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا حکومت وفاق اور افواج کے ساتھ کھڑی ہے: مزمل اسلم
خیبر پختونخوا حکومت کا دہشت گردی کے خلاف عزم
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا حکومت وفاق اور افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس سرفراز ڈوگر نے بطور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ حلف اٹھا لیا
پراونشل ایکشن پلان کی اہمیت
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے پراونشل ایکشن پلان بنایا ہے، ہم وفاق کے ساتھ ایک پیج پر ہیں لیکن سیاسی غلط فہمیاں پیدا کر دی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کی گاڑی کو بم سے اڑادیں گے: سپر سٹار کو نئی دھمکی مل گئی
پولیس کے خرچ اور وسائل
مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے میں کے پی حکومت تعاون کر رہی ہے، پولیس کو 7 ارب روپے جاری کیے ہیں، بلٹ پروف گاڑیاں بھی اسی لیے آئیں کہ دہشت گردوں سے مقابلہ کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے 3 حلقوں کے لیے نئے الیکشن ٹریبونل نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے
عوام کے نقصانات کا ازالہ
انہوں نے کہا کہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں عوام کے نقصانات کا ازالہ کے پی حکومت پورا کر رہی ہے، اگر کہا جارہا ہے کہ کے پی حکومت سپورٹ نہیں کر رہی تو یہ غلط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈھاکہ میں زلزلے کے جھٹکے
افغان مہاجرین کی باعزت واپسی
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا سے افغان مہاجرین کو واپس جانا ہے، حکومت افغان مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتی ہے، پاکستان سے اب تک جتنے مہاجرین گئے اس میں سے 80 فیصد کے پی سے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق بھارتی کرکٹر کی فلموں میں انٹری
وفاقی حکومت کا تعاون
مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ایک روپے کا تعاون بھی نہیں کیا، مہاجرین کی واپسی کے اخراجات کے پی حکومت نے دیئے، دیگر صوبوں سے یہاں مہاجرین کے آنے کے مسئلے کو قانون نافذ کرنے والے ادارے دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا
آئی ڈی پیز کی مالی امداد
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ اور محکمہ داخلہ مل کر کام کر رہے ہیں، وفاقی حکومت نے آئی ڈی پیز کے پیسے بھی روکے ہوئے ہیں، آئی ڈی پیز کو مہینے کے 40 کروڑ روپے ہم دے رہے ہیں، باجوڑ اور دیگر علاقوں سے بے گھر افراد کو ساڑھے تین ارب روپے ادا کیے گئے، وفاق خیبر پختونخوا کا مقروض ہے۔
این ایف سی کے مسئلے پر توجہ
انہوں نے مزید کہا کہ اے ڈی پی کی 4 ماہ میں دو اقساط آجانی چاہیے تھیں لیکن ایک روپے نہیں دیا، ہماری یہی جنگ ہے کہ ضم اضلاع کو این ایف سی میں شامل کیا جائے، پہلے چار ماہ میں این ایف سی 65 ارب روپے کم آئے ہیں، وفاق سے 40 ارب روپے ڈیولپمنٹ کے کم آئے ہیں。








