وکلا نے 27 ویں آئینی ترمیم سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردی، لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

وکلا کی جانب سے 27 ویں آئینی ترمیم کا چیلنج

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وکلا نے 27 ویں آئینی ترمیم کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، جبکہ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس: اسد قیصر ودیگر کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست

سندھ ہائی کورٹ میں آصف وحید ایڈووکیٹ نے ابراہیم سیف الدین ایڈووکیٹ کے توسط سے 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف آئینی درخواست دائر کی ہے اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور وفاقی آئینی عدالت بنانے سے روکا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سیلاب کے بعد وبائی امراض، 2ہفتے میں 28ہزار افراد متاثر

آئینی فیصلے اور عدالتوں کی آزادی

درخواست میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ گزشتہ 70 سال سے تمام آئینی فیصلے سپریم کورٹ کر رہی ہے۔ ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے ان فیصلوں کا اطلاق وفاقی آئینی عدالت پر نہیں ہوگا، جس سے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی آئینی حیثیت متاثر ہوگی۔ مزید یہ کہ صدر کا تاحیات استثنیٰ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اور ججوں کا زبردستی تبادلہ عدلیہ کی خود مختاری پر حملہ مانا جاتا ہے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ کسی ترمیم کو کسی عدالت میں چیلنج نہ کرنے کی شق غیر آئینی قرار دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان 350 ارب ڈالر کا تجارتی معاہدہ طے پا گیا

لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کردار

دوسری جانب، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے 27 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے لیے ایک متفقہ قرارداد جنرل ہاؤس میں منظور کی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ موجودہ پارلیمنٹ متنازع ہے اور یہ آئینی ترمیم کا اختیار نہیں رکھتی۔ 26ویں ترمیم کی طرح 27ویں ترمیم کو بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آپ مسلمان ہیں یا ہندو…یا آدھے مسلمان اور آدھے ہندو

عدالت میں دائر درخواست کی سماعت

قبل ازیں، لاہور ہائی کورٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر جسٹس چوہدری محمد اقبال نے سماعت کی، اور عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنا پر نمٹا دی۔ درخواست گزار حسان لطیف کے وکیل نے اصل مسودہ لف کرنے اور پٹیشن میں ترمیم کرنے کی اجازت طلب کی، جس پر عدالت نے کہا کہ ابھی تک ایکٹ منظور نہیں ہوا اور یہ درخواست قبل از وقت دائر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی صدر کی گاڑی راستے میں بند، ٹیکسی میں سفر کرنا پڑ گیا

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا موقف

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئینی ترامیم کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا، قومی اسمبلی سے منظور مسودہ درخواست کے ہمراہ منسلک نہیں ہے، لہذا یہ درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کی جائے۔ حسان لطیف کی جانب سے دائر درخواست میں وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزارت قانون کو فریق بنایا گیا تھا، اور مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ترمیم کے تحت استثنیٰ آئین کے دیباچے کے خلاف ہے۔

مقدمات کی آئینی کورٹ میں منتقلی

درخواست میں یہ کہا گیا کہ ترمیم سے عدالتی اختیارات کم کرکے عدالتی آزادی کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے، اور صوبوں کی مشاورت کے بغیر آئینی ڈھانچہ متاثر ہوا ہے۔ اس لیے مقدمات کی آئینی عدالت منتقلی اور 27 ویں آئینی ترمیم کو ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے کالعدم کیا جائے۔ اسی طرح 27 ویں آئینی ترمیم کو نافذ ہونے سے روکنے کے لیے بھی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں عدالت سے عدلیہ کی آزادی یقینی بنانے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...