جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے کا متن سامنے آ گیا
اسلام آباد میں جسٹس اطہر من اللہ کا استعفیٰ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے کا متن سامنے آ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے قومی وائٹ بال ٹیموں کا اعلان کر دیا گیا
استعفیٰ کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے 13 صفحات پر مشتمل اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھیج دیا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے 27 ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور اس سلسلے میں چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی کو 2 خطوط بھی لکھے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے صدر بننے کی خواہش ظاہر کی نہ ہی اس بارے میں کوئی گفتگو ہوئی،سینیٹر عرفان صدیقی
چیمبرز کی خالی جگہ
دونوں ججز نے سپریم کورٹ سے اپنے چیمبرز بھی خالی کر دیئے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ کا پیغام
جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے استعفیٰ میں لکھا: "جس آئین کے تحفظ کا میں نے حلف اٹھایا تھا، وہ اب اپنی اصل صورت میں باقی نہیں رہا۔ میں جتنی بھی خود کو تسلی دینے کی کوشش کروں، اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ اب جو بنیادیں رکھی جا رہی ہیں، وہ آئین کی قبر پر رکھی جا رہی ہیں۔ جو کچھ باقی بچا ہے، وہ صرف ایک سایہ ہے، ایک ایسا سایہ جو نہ اس کی روح کو سانس دیتا ہے اور نہ ہی عوام کی آواز کو دہراتا ہے۔"








