26ویں آئینی ترمیم کے بعد نوجوان وکلاء کے چہروں پر مایوسی دیکھی، مخدوم علی خان نے استعفیٰ میں کیا لکھا؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
لاہور میں نوجوان وکلاء کی مایوسی
لاہور (طیبہ بخاری سے) ’’26ویں آئینی ترمیم کے بعد نوجوان وکلاء کے چہروں پر مایوسی دیکھی گئی۔ مخدوم علی خان نے استعفیٰ میں کیا لکھا؟ اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سول ڈیفنس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے 500 ملین روپے کے فنڈز جاری
مخدوم علی خان کا استعفیٰ
تفصیلات کے مطابق، لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے رکن اور سابق اٹارنی مخدوم علی خان بھی مستعفی ہوگئے ہیں۔ مخدوم علی خان نے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے سربراہ کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔
استعفیٰ میں اہم نکات
مخدوم علی خان نے لکھا ہے کہ ’’میں نے کمیشن کا رکن بننے کی دعوت قبول کی تھی، لیکن چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد نوجوان وکلاء کے چہروں پر مایوسی دیکھی۔ میں نے سوچا تھا کہ مشاورت، حکمت عملی اور دلیل کی مدد سے بہتری ممکن ہے۔ مجھے سمجھ آیا کہ کمیشن کے ذریعے قانون میں اصلاح ممکن ہے، مگر ستائیسویں آئینی ترمیم نے عدلیہ کی آزادی کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔ ’’آزاد عدلیہ کے بغیر قانون کی اصلاح ممکن نہیں۔ موجودہ حالات میں کمیشن میں رہنا خود کے ساتھ فراڈ کرنے کے مترادف ہے۔ میں اپنی ذمہ دایوں جاری رکھنے میں عدم صلاحیت کا اعتراف کرتا ہوں، لہذا میں باضابطہ طور پر کمیشن کے رکن کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔‘‘








