جب بات بس سے باہر ہو جاتی ہے تو مرمت طلب انجنوں، گاڑیوں کے ڈبوں اور دوسرے کل پرزوں کو مغلپورہ ورکشاپ کی طرف روانہ کر دیا جاتا ہے
مصنف کی تفصیلات
مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 308
یہ بھی پڑھیں: 278 کی لاشیں کہاں ہیں جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ قتل کیا گیا ہے، رانا ثناءاللہ کا استفسار
محکمہ ریلوے کی کوششیں
ویسے تو محکمہ ریلوے کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ چھوٹی موٹی مرمت کا کام خود اپنی ہی ریلوے ڈویژنوں کی ورکشاپ میں کیا جا سکے، تاہم جب بات ان کے بس سے باہر ہو جاتی ہے تو ایسے تمام مرمت طلب انجنوں، مسافر اور مال گاڑیوں کے ڈبوں اور دوسرے کل پرزوں کو مغلپورہ ورکشاپ کی طرف روانہ کر دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جج صاحب زندہ دل اور حسن پرست انسان تھے، بات بات میں ہنسنے کا بہانہ ڈھونڈ لیتے تھے، الیکشن کی ساری ذمہ داری مجھے دیدی خود سارا دن موج کرتے
انجنوں کی مرمت کا عمل
بنیادی طور پر آج کل جو سب سے بڑا کام یہاں ہو رہا ہے وہ پاکستان بھر سے بھیجے گئے ان ڈیزل لوکوموٹیو کی مرمت اور تجدید نو کا ہے جن کی ہر 5 سال کے بعد مکمل اوورہالنگ ضروری ہوتی ہے۔ جب ایسے انجن یہاں پہنچتے ہیں تو اس کا ایک ایک پرزہ کھول کر الگ کر دیا جاتا ہے اور پھر اس کی صفائی اور ضروری مرمت وغیرہ کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کے صدارتی انتخابات 2024 کے نتائج
نئے پرزے اور حادثاتی مرمت
اور اس دوران اگر کبھی نیا پرزہ ڈالنے کی ضرورت پیش آتی ہے تو وہ بھی یہیں بنایا جاتا ہے۔ مختلف حادثات میں تباہ ہو جانے والے انجنوں کو بھی مرمت کے لیے یہاں لایا جاتا ہے اور ان کے ضائع اور تباہ ہو جانے والے حصوں کو نکال کر اس کی جگہ نئے پرزے بنا کر لگائے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان نے کیا واقعی آئینی ترمیم پر رضامندی ظاہر کردی؟ جے یو آئی کا اہم بیان سامنے آ گیا
مسافر اور مال گاڑیوں کی مرمت
انجنوں کے علاوہ یہاں سارا سال مسافر گاڑیوں اور مال گاڑیوں کی مرمتوں کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ ریل حادثات میں تباہ شدہ اور جلی ہوئی بوگیوں کو بھی یہاں نئے زندگی دی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ بندی کو امن نہ سمجھا جائے، یہ انتہائی نازک اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے: شیری رحمان
فنی شعبے
بنیادی طور مختلف کاموں کے لیے یہاں مندرجہ ذیل شعبے ہیں جنھیں تکنیکی زبان میں شاپس کہا جاتا ہے:
- ڈیزل لوکوموٹیو شاپ: اس میں ڈیزل انجن سے متعلقہ سارے کام ہوتے ہیں جن میں ان کی مکمل مرمت اور پانچ سالہ اوور ہالنگ بھی شامل ہے، اور اس کام کے لیے پندرہ دن کا وقت درکار ہوتا ہے۔ یہ سارا سلسلہ ایسے منظم انداز میں چلتا ہے کہ جب مقررہ وقت پر ایک انجن تیار ہو کر آخری سیکشن سے باہر نکل رہا ہوتا ہے تو دوسرا انجن پہلے سیکشن میں داخل ہو جاتا ہے۔
- متروک بوگیوں کی مرمت: مغلپورہ ورکشاپ میں انجنوں کی تجدید نو کے ساتھ ساتھ متروک بوگیوں کی بھی نئے سرے سے مرمت اور دیکھ بھال ہوتی ہے۔ یہ کام کیرج فیکٹری اسلام آباد میں بھی ہوتا ہے۔
- مشین شاپ: یہاں انجنوں اور گاڑیوں میں استعمال ہونے والے کل پرزے تیار کئے جاتے ہیں، یہاں ہر قسم اور حجم کی لیتھ مشینیں لگی ہوئی ہیں، جو پرزوں کو ضرورت کے مطابق تیار کرتی رہتی ہیں۔
- ڈھلائی کی بھٹیاں: یہ بھٹیاں گاڑی میں مسلسل استعمال ہونے والے کچھ کل پرزوں، جیسے کہ گاڑی کے پہیوں اور ایکسل یا شافٹوں کی ڈھلائی کے لئے ضروری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کر گئے، بجٹ کے بائیکاٹ کا خدشہ
پٹریوں کی تیاری
پٹریاں شروع میں تو ریل کی آمد کے ساتھ ہی برطانیہ سے ہی آیا کرتی تھیں، لیکن بعد میں یہ مقامی طور پر ہندوستان میں ہی تیار ہونا شروع ہو گئی تھیں۔ لیکن مغلپورہ ریلوے ورکشاپ میں یہ سہولت اب بھی موجود نہیں ہے۔ آج کل یہ پٹریاں غیرممالک خصوصاً چین سے منگوائی جا رہی ہیں۔ البتہ ریلوے سے متعلق دوسرے چھوٹے بڑے پرزوں کی ڈھلائی اور چھوٹے پلوں کے فولادی حصوں کی تیاری کا کام بھی ہوتا ہے جو پچھلی صدی سے یہاں تیار ہوتی آ رہی ہیں۔
نوٹ
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








