اپوزیشن اتحاد نے آئینی ترامیم کے خلاف احتجاجی تحریک کا پلان جاری کر دیا
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی سربراہی اجلاس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس کی قیادت محمود خان اچکزئی نے کی۔ اجلاس میں مختلف جماعتوں کے قائدین و رہنما شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرہ کاشتکاروں کے لیے اہم اعلانات، ترقی کا سفر ہر گلی محلے کے کونے کونے تک پہنچے گا : وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا خطاب
آئینی ترامیم کی مخالفت
اجلاس کے شرکا نے 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم کو آئین کی بنیادی ڈھانچے کے خلاف، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے والی اور شخصی بنیاد پر ترامیم قرار دے کر مسترد کیا گیا۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان نے سپریم کورٹ کے ججز، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفیٰ کو آئین کے تحفظ کے لیے مزاحمت کے طور پر سراہا۔ تحریک آئین کی اصل شکل میں بحالی کے لیے تمام جمہوری طریقے سے احتجاج اور جدوجہد جاری رکھے گی۔ خیبر پختونخواہ امن جرگے کے اعلامیے کی مکمل حمایت اور اس پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلوی لڑکی نے لوگوں کی آن لائن عجیب فرمائشیں پوری کرکے خود کو ملینئر بنا لیا
قومی اسمبلی و سینیٹ کے اراکین کا اقدام
بروز سوموار قومی اسمبلی و سینیٹ کے ارکان سپریم کورٹ تک واک کریں گے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں ستائیسویں ترمیم کے خلاف قرار داد پیش کی جائے گی۔ پنجاب اسمبلی کے ارکان لاہور ہائی کورٹ تک مارچ کریں گے۔ لاہور میں وکلاء احتجاج میں بھرپور شرکت کریں گے۔ ملک بھر میں اگلے جمعے یوم سیاہ منایا جائے گا۔ عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، پاکستان تحریک انصاف اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماؤں و کارکنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر خبر
آج اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس کی قیادت محمود خان اچکزئی نے کی۔ اجلاس میں مختلف جماعتوں کے قائدین و رہنما شریک ہوئے۔ ستائیسویں اور چھبیسویں آئینی ترامیم کو آئین کی بنیادی ڈھانچے کے خلاف، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے والی اور شخصی... pic.twitter.com/SmegZHeFMZ
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) November 14, 2025








