پاکستان اور بنگلہ دیش کا مسلمان ایک قوت، ایک جماعت اور ایک ہی امت ہے، مولانا فضل الرحمان کا ڈھاکہ میں خطاب
مولانا فضل الرحمان کا بنگلادیش دورہ
ڈھاکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بنگلادیش کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے ڈھاکہ میں عالمی ختم نبوت ﷺ کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آرٹیکل 191 اے ون کو 191 اے تھری کے ساتھ ملا کر پڑھیں، آئینی بنچ کے لیے ججز جوڈیشل کمیشن نامزد کرے گا، جسٹس عائشہ ملک
عقیدہ ختم نبوت ﷺ کی اہمیت
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق عالمی ختم نبوت ﷺ کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ امت میں وحدت و اتفاق کی علامت ہے، تحریک کسی تشدد کا نہیں بلکہ جدوجہد کے تسلسل کا نام ہے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کا مسلمان ایک قوت، ایک جماعت اور ایک ہی امت ہے۔ دو برادر اسلامی ممالک مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے خواہش مند ہیں اور اس راستے میں ہمارے قدم آگے بڑھیں گے، اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے۔ رصغیر کے مسلمان اور تمام مکاتب فکر کے علماء متفق ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا، نبوت کا دعویٰ کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج تصور کیا جائے گا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستان سے خیر سگالی کا پیغام لے کر آئے ہیں اور بنگلادیش سے خیر سگالی کا پیغام لے کر جائیں گے۔ دو برادر اسلامی ممالک مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے خواہش مند ہیں اور اس راستے میں ہمارے قدم آگے بڑھیں گے، اگر آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے، محبت کا یہ رشتہ مزید مضبوط ہوگا اور بہت مضبوط ہوگا۔ دو بھائیوں کے اپنے گھر میں جائیداد تقسیم کرنے سے ان کے بھائی چارے میں کوئی فرق نہیں آتا، پاکستان اور بنگلہ دیش کا مسلمان ایک قوت اور ایک جماعت اور ایک ہی امت ہے، آج کا یہ اجتماع دونوں ملکوں کے درمیان بہتر، مضبوط اور مستحکم تعلقات کا سبب بنے گا۔








