گوالمنڈی لاہور کا رہنے والا یہ درویش منش انسان بہت ذہین، فطین اور چلتا پھرتا انسائیکلوپیڈیا تھا، پیٹ اس کا کمزوری تھا، صاحب نے وظیفہ مقرر کر رکھا تھا۔
مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 352
یہ بھی پڑھیں: ڈار سے حاقان فیدان کی ملاقات، ترکیہ کے دفاعی تجربات سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی کا اظہار
تنظیم سازی فیصل آباد
فیصل آباد ہم مسلم لیگ کی تنظیم سازی کے لئے گئے جہاں رات قیام بھی کرنا تھا۔ یہ تنظیم سازی ویسی ہر گز نہ تھی جیسی طلال چوہدری مسلم لیگ(ن) کے رہنما کرنے گئے تھے اور اگلے روز خبروں کی زینت بنے تھے کہ وہاں ان کی پرانی دوست کے نئے دوستوں نے خوب ان کی خاطر کی تھی۔
ہمارا میزبان
وزیر مواصلات پنجاب چوہدری ظہیر الدین ہمارے میزبان تھے۔ شام گئے تک مقامی مسلم لیگی ورکرز اور عہدے داروں کے مسائل سنتے اور حل کرتے رہے۔ رات چوہدری ظہیر صاحب نے شاندار عشائیہ دیا جس میں شہر بھر سے مسلم لیگ(ق)کے عہدے دار بھی شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سمگلنگ کے خلاف نشاندہی پر ایف بی آر کا عوام کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان
غالب صاحب کا تذکرہ
غالب صاحب بھی ہمارے ساتھ تھے۔ گوالمنڈی لاہور کا رہنے والا یہ درویش منش انسان بہت ذھین، فطین اور چلتا پھرتا انسائیکلو پیڈیا تھا۔ پیٹ اس کی کمزوری تھا اور ان کی قدر کرنے والوں میں شاید مشہود، میں اور صاحب ہی تھے۔ صاحب نے ان کیلئے وظیفہ مقرر کر رکھا تھا البتہ وہ کاسہ لیس تھے۔ کچھ عرصہ قبل وہ اس دنیا سے چلے گئے۔ اللہ ان کے درجات بلند کرے۔ آمین۔
مشکل وقت میں مدد
صاحب کف لنکس ساتھ لانا بھول گئے تھے۔ ان کے بغیر قمیض نہیں پہنی جا سکتی۔ وہ جمعہ کا دن اور صبح سویرے کا وقت تھا۔ سارا شہر سو رہا تھا اور بازار بند تھے۔ مشکل کی اس گھڑی میں امید کی کرن صرف قاری ضیاء ہی تھا کہ وہ شہر کا باسی اور افسر تھا۔ فون کیا، اس کے گھر پہنچا۔ قاری نے ہی کف لنکس کا بندوبست کرکے میری مدد کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نصیب لال اور نور جہاں کے گانوں پر تین مقدمات، یاسر شامی نے ایف آئی آرز کا پوسٹ مارٹم کردیا، ویڈیو
ریسکیو 1122 کی خدمات
ملتان صاحب مسلم لیگ کے 2 گروہوں "عاشق گوپانگ گروپ" اور "کرمانی گروپ" میں صلح کرانے آئے تھے۔ صاحب کی کوششوں سے یہ صلح ہو گئی۔ صاحب کی بصیرت، سیاسی میچورٹی اور سی ایم سے گوڑی یاری کا پرویز الٰہی کو بڑا فائدہ تھا۔
صوبے کی ترقی
سارے سیاسی معاملات صاحب دیکھتے اور سی ایم کو صوبہ کی ترقی کی طرف بھر پور توجہ دینے کا موقع ملا اور انہوں نے غریب عوام کے لئے کیا بھی بہت کچھ۔ مثلاً ٹریفک وارڈنز، ریسکیو1122، پولیس پٹرولنگ پوسٹ اور وزیر آباد، ملتان، فیصل آ باد میں دل کے ہسپتالوں کا قیام، ہسپتالوں میں ادویات کی مفت فراہمی، سکول کے بچوں کو مفت کتب کی فراہمی، بچیوں کو تعلیمی وظائف وغیرہ وغیرہ۔
ریسکیو 1122 کی پہلی بریفنگ
مجھے "ریسکیو 1122" کی وہ پہلی بریفنگ یاد ہے جب ڈاکٹر رضوان نصیر نے اس انداز سے اس concept کو بیان کیا کہ بریفنگ کے دوران ہی پروجیکٹ کی منظوری دے دی گئی تھی۔ آج اس سروس سے صوبے کا ہر شہری ضرورت پڑنے پر مستفید ہوتا ہے۔ سیاست سے بالاتر یہ ادارہ صوبے کے عوام کی شاندار خدمت انجام دے رہا ہے۔
پولیس ٹریننگ سکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ
پولیس ٹریننگ سکول بیدیاں میں ریسکیو 1122 کے پہلے بیج کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی بھی سی ایم کی جگہ صاحب تھے اور کچھ عرصہ بعد اسی مقام پر ٹریفک وارڈنز کے پہلے بیج کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی بھی صاحب ہی تھے۔ (جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب “بک ہوم” نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








