اسموگ سے سانس کی بیماریوں پھیلنے کا خدشہ ہے، قومی ادارہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر دی

اسموگ اور صحت کے خطرات

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اسموگ سے سانس کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ ملک بھر میں صحت کے شعبے، اتھارٹیز اور ماہرین اسموگ کے حوالے سے ضروری اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے اپنے بیٹوں کو پاکستان نہ آنے کی ہدایت کردی

ایڈوائزری کی تفصیلات

ڈان نیوز کے مطابق قومی ادارہ صحت نے اسموگ (فضائی آلودگی) سے بچاؤ اور احتیاطی اقدامات کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی۔

یہ بھی پڑھیں: عراقی فضائیہ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل مہند غالب محمد راضی الاسدی کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات

سرد موسم میں خطرات

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ سرد موسم میں "اسموگ" رواں ماہ سے فروری تک انسانی صحت کو شدید متاثر کرسکتی ہے۔ فضا میں زہریلے مادے اور سردی مل کر نمونیا کی بیماری پھیلانے کا سبب بنیں گے۔ اسموگ سے صحت، معیشت اور معیار زندگی کو شدید متاثر ہو گا، اور اس سے سانس اور دل کی بیماریوں سمیت کئی طرح کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ فضائی آلودگی سے خاص طور پر بچوں، معمر افراد اور پہلے سے بیمار لوگوں کو زیادہ خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سمندر ہمیشہ سے نیلے نہیں تھے بلکہ اربوں سال پہلے کیسے دکھائی دیتے تھے؟ سائنسدانوں کا نئی تحقیق میں انکشاف

متاثرہ علاقوں کی صورتحال

قومی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ پنجاب کے شہر لاہور، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور اسلام آباد کو اسموگ کے زیادہ خطرات ہیں۔ بالخصوص لاہور میں فضائی آلودگی سب سے زیادہ ہے جہاں شہریوں کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔

حفاظتی اقدامات

ملک بھر میں صحت کے شعبے، اتھارٹیز اور ماہرین اسموگ کے حوالے سے ضروری اقدامات کریں۔ بچوں کو زیادہ دیر باہر رہنے سے اجتناب برتنا چاہیے، جبکہ متاثرہ علاقوں میں بڑے اور بچے فیس ماسک کا استعمال کریں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...