آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی نے ملک بھر کے وکلاء سے آئینی عدالت کے بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا
ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ملک بھر کے وکلاء سے آئینی عدالت کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب نے معدنیات و کان کنی کے لیے نیا جامع قانونی نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا
اعلامیہ کی اہمیت
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی وفاقی آئینی عدالت کو مسترد کرتی ہے۔ سپریم کورٹ کی موجودگی میں کسی آئینی عدالت کی ضرورت نہیں ہے۔ جو اس غیر آئینی ادارے کا حصہ بنے گا وہ آئین، عدلیہ اور عوام کا مخالف تصور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیوب شارٹس بنانے والوں کیلئے خوشخبری
ترمیمات کا مسترد ہونا
آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی نے 26ویں اور 27ویں ترمیم کو یکسر مسترد کردیا۔ کہا گیا کہ موجودہ ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے پر غیر آئینی حملہ ہیں۔ موجودہ ترامیم بغیر کسی جائز عوامی مینڈیٹ اور بغیر عوامی تائید کے کی گئی ہیں۔ تمام بار ایسوسی ایشنز ہر جمعرات کو جنرل ہاؤس اجلاس کریں اور ریلیاں نکالیں۔ آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کنونشنز کے انعقاد کے لیے تمام بار ایسوسی ایشنز سے تعاون کرے گی۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی نے وکلاء کو وفاقی آئینی عدالت کے بائیکارٹ کی ہدایت کردی۔ 27 ترمیم میں صدر اور فیلڈ مارشل کو استثنیٰ دینے کے اقدام کو بھی مسترد کر دیا گیا pic.twitter.com/7wXkX0DP1f
— Shakir Mehmood Awan (@ShakirAwan88) November 18, 2025








