اگر انسانی حقوق میں ترقی نہ ہوئی تو …؟ پاکستان میں یورپی یونین کے نئے سفیر نے ’’نئے خطرات‘‘ کی نشاندہی کر دی
پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ) انسانی حقوق پر پیشرفت نہ ہوئی تو کیا ہوگا؟ پاکستان میں یورپی یونین کے نئے سفیر نے ’’نئے خطرات ‘‘ کی نشاندہی کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چہل قدمی کو عادت بنانے کا ایک اور بہترین فائدہ سامنے آگیا
جی ایس پی پلس مراعات کے خطرات
تفصیلات کے مطابق، پاکستان میں یورپی یونین کے نئے سفیر رائمونڈس کاروبلس نے کہا ہے کہ انسانی حقوق پر پیشرفت نہ ہوئی تو جی ایس پی پلس مراعات خطرے میں پڑھ سکتی ہیں۔ جیونیوز کو انٹرویو میں رائمونڈس کاروبلس کا کہنا تھا کہ پاکستان کے کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق تحفظات جائز ہیں۔ افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے کا مطالبہ درست ہے، اور ترکی کی ثالثی سے پاکستان افغانستان بات چیت جاری رکھی جائے۔ جبری گمشدگیاں جی ایس پی پلس مانیٹرنگ میں سرفہرست مسئلہ ہوں گی۔ پاکستان میں بڑھتے توہین مذہب کیسز تشویش ناک ہیں، اور جھوٹے مقدمات اور بلاسفیمی بزنس کا خاتمہ ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہید کو ہلاک لکھنے کا معاملہ، پیمرا نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا
آزادی اظہار اور اصلاحات کی ضرورت
سفیریورپی یونین کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار اور میڈیا اسپیس میں کمی ظاہر ہو رہی ہے۔ انسانی حقوق پر پیشرفت نہ ہونے کی صورت میں جی ایس پی پلس مراعات خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ پارلیمان اور حکومت کو تسلیم کرتے ہیں مگر اصلاحات ضروری ہیں۔ آئینی ترمیم پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا فیصلہ عدالتوں کا اختیار ہے۔ سیاسی تنوع اور عدلیہ کی آزادی بنیادی اصول ہیں۔
یورپی یونین کی امداد اور موسمیاتی تبدیلی
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یورپی یونین نے 2022 کے سیلاب کے بعد تقریباً 1 ارب یورو امداد فراہم کی ہے۔ کلائمیٹ چینج پر تعاون آئندہ بھی اولین ترجیح رہے گا۔








