ہم فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان
سعودی ولی عہد کا امن کی خواہش کا اظہار
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے لئے امن قائم کرنے اور ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ اوول ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی دفاعی معاہدے سے ایک روز قبل ایران کی اہم شخصیت نے محمد بن سلمان سے ملاقات کی: صحافی کامران یوسف
دو ریاستی حل کی اہمیت
شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننے کے علاوہ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ٹرمپ کے ساتھ ان کی گفتگو مثبت رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومیں تعلیم اور انسانوں سے بنتی ہیں سونے چاندی سے نہیں، ڈاکٹر دلاور حسین نے سیکرٹری تعلیم سے اپنی لکھی ہوئی پالیسی واپس لی اور گھر آگئے
دفاعی معاہدے کی صورتحال
ایک صحافی نے ٹرمپ اور سعودی ولی عہد سے پوچھا کہ کیا امریکا اور سعودی کے درمیان دفاعی معاہدے پر کوئی اتفاق ہو گیا ہے اور کیا ابراہیم معاہدوں پر بات چیت ہوئی ہے؟ اس پر سعودی ولی عہد نے جواب دیا کہ ہم ابراہیم معاہدوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں، لیکن دو ریاستی حل کا راستہ محفوظ بنانا بھی ضروری ہے۔
ٹرمپ کی تصدیق
سعودی ولی عہد نے کہا کہ اس معاملے پر ان کی ٹرمپ کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی ہے، جس کی ٹرمپ نے بھی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی معاہدے کے بارے میں دونوں فریق تقریباً اتفاق رائے پر پہنچ چکے ہیں۔








