صرف 7 فیصد زمین زیرکاشت رہ گئی، ایشیائی ترقیاتی بینک نے بلوچستان میں پانی کی شدید قلت کی نشاندہی کردی
پانی کی قلت پر ایشیائی ترقیاتی بینک کا انکشاف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایشیائی ترقیاتی بینک نے بلوچستان میں پانی کی شدید قلت کی نشاندہی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل کی مدت ملازمت 2027ء میں پوری ہوگی اس کے بعد ایکسٹینشن کا سوال پیدا ہوگا، رانا ثنا اللہ
زیرکاشت زمین اور ڈیجیٹل نظام
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں صرف 7 فیصد زمین زیرکاشت رہ گئی ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے بلوچستان میں پانی اور موسم کا ڈیجیٹل نظام قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد درست معلومات فراہم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی نے ملک بھر کے وکلاء سے آئینی عدالت کے بائیکاٹ کا مطالبہ کردیا
موسمیاتی ڈیٹا کی اہمیت
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آٹومیٹک موسمیاتی اسٹیشنز سے بارش، درجہ حرارت، اور ہوا کی رفتار کا درست ڈیٹا مل رہا ہے۔ کسان اب موسمی ڈیٹا کی مدد سے اپنی آبپاشی کا شیڈول بہتر بنا سکتے ہیں۔ اس ڈیجیٹل نظام کی بدولت پانی کے ضیاع میں کمی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ بلوچستان ڈیجیٹل نظام اب سیلاب اور خشک سالی کے خدشات کی بروقت پیشگوئی کرسکتا ہے، حکومت کو پانی کی منصفانہ تقسیم اور بہتر انتظام کے لیے قابل اعتماد معلومات مل رہی ہیں۔
منصوبے کے فوائد اور مقامی تربیت
رپورٹ کے مطابق منصوبے سے مختلف محکموں کے درمیان رابطہ اور منصوبہ بندی میں پہلے سے بہتر ہم آہنگی پیدا ہوگئی ہے۔ مقامی لوگوں کی تربیت کے بعد ان سسٹمز کو چلانے اور سنبھالنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں۔ نئے ڈیمز اور نہری نظام کی تعمیر سے آبپاشی کے لیے پانی ملنے میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ شمسی ڈرِپ آبپاشی نظام سے پانی کی بچت اور زراعت میں استحکام پیدا ہو رہا ہے۔








