گریڈ 18 کے پولیس افسر نوکری سے برخاست
بلال قیوم کی سزا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 18 کے افسر بلال قیوم کو جعلی نوٹوں کی انکوائری میں ڈسمس فرام سروس کردیا گیا۔ بلال قیوم نے ایک شخص کو 50 لاکھ کے جعلی نوٹ فراہم کیے تھے۔ اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ 30 دن کے اندر فیصلے کے خلاف اپیل کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرآباد: ٹرک کی موٹرسائیکل کو ٹکر، 4 افراد جاں بحق
جعلی نوٹوں کی دریافت
واضح رہے کہ عامر اقبال نامی شخص 3 جون 2023 کو مسلم کمرشل بینک ایمپوریل مال میں 50 لاکھ روپے کے جعلی نوٹ جمع کراتے پکڑا گیا تھا۔ ایف آئی اے کی تفتیش پر عامر اقبال نے انکشاف کیا کہ یہ رقم اسے سی پی او آفس لاہور میں تقرری کے منتظر ایس پی بلال قیوم نے دی تھی جس کی تصدیق سی سی ٹی وی فوٹیج سے ہوئی۔ فوٹیج میں بلال قیوم کی گاڑی کو جاتے دیکھا گیا تھا۔ واقعے کے بعد ابتدائی طور پر بلال قیوم کو 120 دن کیلئے معطل کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: والدہ نے شادی میں 22 سال ظلم سہنے کے بعد زہر کھا کر جان دی، معروف بھارتی کامیڈین منور فاروقی کا انکشاف
بلال قیوم کی کیریئر کی ابتدا
بلال قیوم نے کیریئر کی پہلی تعیناتی سے ہی ناجائز طریقوں سے مالی فوائد حاصل کرنا شروع کر دیے تھے۔ وہ اپنی پہلی تعیناتی میں کراچی پولیس کے تین اہم عہدوں پر فائز رہے۔ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے بلال قیوم کے ایک بھائی فیڈرل سیکرٹری ہیں۔ پولیس سروس میں بطور اے ایس پی جوائن کرتے ہی ان کی پہلی تعیناتی کراچی کے کیماڑی علاقے میں ہوئی۔ 30 مئی 2015 کو انہیں ایس ڈی پی او ماری پور کے عہدے کا چارج بھی دیا گیا تھا۔ ایس پی کیماڑی الطاف لغاری کے تبادلے کے بعد، انہیں بڑے گریڈ 18 کے عہدے کا چارج دے دیا گیا۔
سرگرمیاں اور تحقیقات
ایس پی کیماڑی اور دیگر دونوں عہدے کراچی کے امیر ترین سب ڈویژن کہلاتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس علاقے میں پولیس افسران کی آمدنی ایک کروڑ روپے تک پہنچ جاتی تھی۔ ماری پور سب ڈویژن کی موچکو پولیس چوکی اوپر کی آمدنی کے حوالے سے کراچی کی امیر ترین چوکی کہلاتی ہے۔ اسپیشل برانچ نے اس تعیناتی کے دوران بلال قیوم کے خلاف ایرانی تیل کی سمگلنگ اور فروخت سے بھتہ لینے کی رپورٹ جاری کی تھی، جس کے بعد انہیں معطل کیا گیا تھا۔








