سولر کے ذریعے مسلسل پانی نکالنے کی وجہ سے پانی کا گراف نیچے ہوا، وزیر آبپاشی بلوچستان
بلوچستان کے وزیر آبپاشی کا بیان
کوئٹہ (آئی این پی) بلوچستان کے وزیر آبپاشی میر صادق عمرانی نے کہا ہے کہ واپڈا حکام نے زرعی ٹیوب ویلز کی سولر پر منتقلی کا فیصلہ غلط کیا ہے۔ سولر سے 24 گھنٹے پانی نکالا جا رہا ہے جس سے پانی کا گراف نیچے جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری کاروباری اداروں کے منافع میں کمی، پاور سیکٹر کے نقصانات 5 ہزار 900 ارب روپے تک پہنچ گئے
پانی کی قلت کا مسئلہ
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے میر صادق عمرانی نے کہا کہ واپڈا حکام نے زرعی ٹیوب ویلز کی سولر پر منتقلی کا فیصلہ غلط کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پانی کی قلت اور بحرانی کیفیت ہے جس سے زیر زمین پانی کی سطح روز بروز گرتی جا رہی ہے۔ پہلے کیسکو زمینداروں کو 4 گھنٹے بجلی دیتی تھی اور اس کے پیسے بھی لیتی تھی، تو زمیندار احتیاط سے بجلی استعمال کرتے تھے۔ اب سولر سے 24 گھنٹے پانی نکالا جا رہا ہے جس سے پانی کا گراف نیچے جا رہا ہے۔
نصیر آباد کے نہری نظام کا حل
میر صادق عمرانی کا کہنا تھا کہ نصیر آباد کے نہری نظام میں پانی کی قلت ہے، اس کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ صوبے میں زراعت کی بہتری کے لیے کام کرنا محکمہ زراعت کی ذمہ داری ہے۔








