Your Thoughts Are Yours Alone: Unchangeable and Unstealable
معلومات
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 10
یہ بھی پڑھیں: ایکسچینج کمپنیوں کے نمائندوں کی میجر جنرل فیصل نصیر سے ملاقات، ڈالر کی بڑھتی قدر پر گفتگوکی گئی، بلومبرگ کا رپورٹ میں دعویٰ
ذہن کی طاقت
آپ کی "تمہید خصوصی" نہایت ہی واضح ہے۔ آپ اپنے ذہن کے مطابق جو کچھ بھی چاہیں، سوچ سکتے ہیں۔ اگر کوئی چیز آپ کے ذہن کے اندر ابھرتی ہے تو آپ میں اس خیال کو معدوم کرنے کی صلاحیت موجود ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کو اپنے ذہنی عالم پر قابو حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں مزید 41 فلسطینی شہید، صہیونی فوج کا خان یونس کے مزید علاقے خالی کرنے کا انتباہ
خیالات پر کنٹرول
میں آپ سے ایک سوال کرتا ہوں: "ایک گلابی رنگ کے ہرن کے متعلق سوچیے"۔ آپ اسے ہرے رنگ کا بنا سکتے ہیں، یا اسے ریچھ کے طور پر تصور کر سکتے ہیں۔ جب کوئی چیز آپ کے ذہن میں داخل ہوتی ہے تو صرف آپ کو یہ قدرت حاصل ہے کہ اسے روکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع خیبر میں پولیس سٹیشن پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید
نظریہ کی اہمیت
اگر آپ اس نظریے کو تسلیم نہیں کرتے تو پھر یہ سوال پوچھتا ہوں: "اگر آپ کو اپنے خیالات پر دسترس حاصل نہیں ہے تو پھر آپ کے خیالات کس کے بس میں ہیں؟" کیا یہ خیالات آپ کے شریک حیات، آپ کے افسر، یا آپ کی والدہ کے کنٹرول میں ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کو وارننگ دے دی
ذاتی خیالات کی ملکیت
بلاشبہ، آپ کے خیالات، آپ کے اپنے ہیں۔ کوئی بھی انہیں تبدیل نہیں کر سکتا اور نہ ہی آپ کے دماغ میں سرایت کر سکتا ہے۔ اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق آپ اپنی سوچ کا استعمال کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں واٹس ایپ اور انسٹاگرام تک رسائی میں مشکلات: سینکڑوں شکایات کے باوجود حکومت بے خبر
احساسات اور خیالات
اپنے ذہن میں پہلے خیال پیدا کرنے کے بغیر آپ اپنے احساسات محسوس نہیں کر سکتے۔ احساسات اور محسوسات، خیالات کا عملی ردعمل ہوتے ہیں۔ اگر آپ کا دماغ ناکارہ ہو جاتا ہے تو آپ احساسات و محسوسات سے عاری ہو جائیں گے۔
درد اور احساس
آپ کو یہ معلوم ہے کہ اپنی سوچ کی مرکزی قوت کے بغیر آپ اپنے بدن میں کسی قسم کا احساس پیدا نہیں کر سکتے۔ آپ کا ہر احساس، آپ کے خیال کے ذریعے پیدا ہوتا ہے اور دماغ کے بغیر احساس پیدا نہیں ہو سکتا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








