پی ٹی اے کو فروری 2026 تک فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کا ہدف دیدیا گیا
پاکستان میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں ٹیلی کام سروسز کی کوالٹی کے مسائل اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر وفاقی حکومت نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو فروری 2026 تک فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی کا ٹاسک دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سے واپس آنے والے مریضوں کا پنجاب میں مفت علاج ہوگا: وزیر اعلیٰ مریم نواز
ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی طلب
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پی ٹی اے لائسنسنگ عامر شہزاد نے بتایا کہ ملک میں ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی مانگ ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے۔ موجودہ سپیکٹرم کی کمی کے باعث ٹیلی کام آپریٹرز کو سروس کے معیار اور صارفین کی بڑھتی شکایات کا بھی سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرو میں سابق صدر کو 15 سال کی سزا سنادی گئی، پہلے کتنے صدور قید ہیں اور انہیں کہاں رکھا گیا ہے؟
اسپیکٹرم کی حالت
عامر شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلی کام آپریٹرز کے پاس اس وقت مجموعی طور پر صرف 274 میگاہرٹز اسپیکٹرم موجود ہے۔ اسپیکٹرم کی دستیابی کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں سب سے پیچھے شمار ہوتا ہے۔ ڈی جی لائسنسنگ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان میں 2026 کے آخر تک بہتر اور معیاری براڈ بینڈ سروس دستیاب ہوگی۔
فائیو جی کے حوالے سے اقدامات
ڈائریکٹر جنرل پی ٹی اے لائسنسنگ عامر شہزاد نے کہا کہ فائیو جی کے حوالے سے تیزی سے پیش رفت ہورہی ہے اور ٹیلی کام آپریٹرز کے لیے 600 میگاہرٹز کا نیا اسپیکٹرم لایا جا رہا ہے۔ حکومت نے فروری تک فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی کا ہدف دیا ہے۔ حکومت فائیو جی اسپیکٹرم سے متعلق انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی رپورٹ کا جائزہ لے رہی ہے۔ حکومت کی پالیسی ڈائریکشن کے بعد نیلامی کی حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔








