27ویں ترمیم کو 2اداروں میں اصلاحات سے مشروط کیا گیا لیکن 28ویں ترمیم عوامی ایشوز پرلائی جائے گی، سلمان غنی
بھارتی قیادت کی نفسیاتی کیفیت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی و تجزیہ کار سلمان غنی کا کہنا ہے کہ 10مئی کے بعد بھارتی قیادت پر نفسیاتی کیفیت طاری ہے۔ یہ کیفیت صرف سیاسی قیادت ہی نہیں بلکہ بھارتی فوج اور ایئرفورس پر بھی اثر انداز ہوئی ہے، جس کی وجہ سے انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ غرور اور تکبر کا سر ہمیشہ نیچا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یومِ آزادی کے حوالے سے اٹاری بارڈر پر تقریب میں شرکت؛ ہزاروں بھارتی لوگوں کی شرکت اور کلدیپ نیئر سے دوستانہ ملاقات
28ویں ترمیم کی اہمیت
دنیا ٹی وی کے پروگرام تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 28ویں ترمیم کی بازگشت اسی وقت شروع ہو گئی تھی جب 27ویں ترمیم آئی تھی۔ 27ویں ترمیم کو 2 اداروں میں اصلاحات سے مشروط کیا گیا تھا لیکن 28ویں ترمیم عوامی ایشوز پر لائی جائے گی۔ اس ترمیم میں 5 اہم چیزوں پر کام کیا جا رہا ہے: این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم، وفاق پر بیرونی قرضے اور ان پر سود کی ادائیگی کا دباؤ، دفاعی اخراجات میں اضافے، یکساں نظام تعلیم، اور ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سسٹم کی فعالیت۔
صوبوں کی بااختیاری اور نئے صوبوں کا قیام
سلمان غنی نے کہا کہ جب 18ویں ترمیم میں صوبوں کو بااختیار کیا گیا تو ان کی ذمہ داری تھی کہ اضلاع کو بھی مضبوط کریں۔ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کی وجہ سے پاکستان میں نئے صوبوں کے قیام کی بات ہو رہی ہے۔








